چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نیب کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ چِیئرمین نیب استعفیٰ دیں اور گھر جائیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیب کالا قانون ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے سے پیپلزپارٹی کا موقف صحیح ثابت ہوا، اب ایک ایسا ادارہ تشکیل دیا جانا چاہیے جو غیرجانبدارانہ احتساب کرے۔
انہوں نے کہا کہ معاونین خصوصی کے اثاثے ظاہر ہونے کے بعد نیب کو کیس بنانا چاہیے تھا، ہمارے دور میں ایسا ہوتا تو ہم کیسز بھگت رہے ہوتے، ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں کالا قانون لایا جا رہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پنجاب کی ٹیم نالائق اور نااہل ہے، اس حکومت نے پنجاب کی زراعت کو تباہ کردیا۔ ہمارا کسان ایمرجنسی میں ہے، ملک کی فوڈ سکیورٹی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ خود مانتے ہیں کہ پنجاب میں کرپشن ہورہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مالم جبہ،بلین ٹری کرپشن کا یہ لوگ جواب دینے کو تیار نہیں، حکومت کے رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کے رہنے کا بھی کوئی جواز نہیں ہے۔
بلاول نے کہا کہ پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، غیر تربیت یافتہ لوگ حکومت کررہے ہیں، اگر پنجاب کی زراعت کو نقصان ہوگا تو پورے پاکستان کی فوڈ سیکیورٹی پر اثر ہوگا، وفاق اور پنجاب حکومت نے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ شہباز شریف کی صحت یابی کے بعد اے پی سی ہوگی، ن لیگ سے اے پی سی پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ عید کے بعد ہونے والی اے پی سی پر کام شروع ہوگیا ہے، عوامی مفادات جمہوریت کےلیے ایجنڈا بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو لانے والوں کو کرپشن فری پاکستان بنانا تھا تو کیا آج پاکستان کرپشن فری ہے؟ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے پی ٹی آئی حکومت کرپٹ ترین حکومت ہے توان کو لانے کا کیا فائدہ؟
بلاول نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں ڈاکٹرز جہاد کر رہے ہیں تو خان صاحب ڈاکٹرز کو ان کا حق کیوں نہیں دیتے؟ عمران خان صاحب طبی عملے کو آپ کی تقریروں کی ضرورت نہیں بلکہ ان کورسک الاؤنس دیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کچن چلانے کے لیے کرپشن کی جارہی ہے، نیب صرف مخالفین کے خلاف استعمال ہورہی ہے، چیئرمین نیب میں کوئی شرم اور حیا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں اور نیب کو تالا لگا دیں۔
بلاول نے کہا کہ نیب کا قانون کالا قانون ہے، سیاسی انجنیئرنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ نیب کو ختم کریں، بند کردیں۔ بلاتفریق احتساب کے لیے سیاسی جماعتوں کو قانون سازی کرنی چاہیے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ جب سلیکٹڈ حکومت لائی جاتی ہے تو جمہوریت، معیشت اور معاشرے کا یہ ہی حال ہوتا ہے جو آج ہے، حکومت کے میگا کرپشن پر نیب کوئی کارروائی نہیں کررہا۔