• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول بھٹو کی صحافی مطیع اللّٰہ جان کی رہائش گاہ آمد

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں بارہ کہو کے علاقے میں صحافی مطیع اللّٰہ جان کی رہائش گاہ پہنچ کر ان سے ملاقات کی اور اُن کے اغوا اور تشدد پر مذمت کی، اُن سے اظہار یکجہتی کیا جس پر صحافی مطیع اللّٰہ جان نے اُن کے اغواء پر فوری آواز بلند کرنے کے حوالے سے بلاول بھٹو سے اظہار تشکر کیا۔

ملاقات کے دوران صحافی مطیع اللّٰہ جان نے بلاول بھٹو زرداری کو میڈیا سینسرشپ اور صحافیوں کی بیروزگاری کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے صحافی مطیع اللّٰہ جان کے علاوہ صحافی عمرچیمہ اور اعزاز سید نے بھی ملاقات کی ۔

ملاقات کے دوران چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ فرحت اللّٰہ بابر اور سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر بھی موجود تھے۔

بلاول بھٹو زرداری کا میڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ  پاکستان کے میڈیا ورکرز کو ہم کسی حالت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے، پاکستان پیپلزپارٹی ہر دور میں میڈیا کی آزادی کے لیے لڑی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ اس وقت کورٹ بیٹ رپورٹرز زیادہ حکومتی دباؤ کا شکار ہیں، مطیع اللّٰہ جان کا واقعہ ہمارے آئین اور انسانی حقوق کے خلاف ہے، جب تک آئین اور انسانی حقوق کا تحفظ نہیں ہوگا مسائل نہیں حل ہوں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ مطیع اللّٰہ جان کی بات پسند نہیں کرتے لیکن آپ اس سے اس کا بات کرنے کا حق نہیں چھین سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم جمہوریت اور پریس کی آزادی پر ایسے حملے قبول نہیں کرتے، اگر آج یہ مطیع اللّٰہ جان کے ساتھ ہوسکتا ہے کل یہ آپ کے اور میرے ساتھ ہوسکتا ہے، جس طرح مطیع اللّٰہ کے بیٹے نے ٹی وی پر بات کی ہم سب حیران ہیں۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت اتنی کمزور ہے کہ کسی بھی صحافی کے ایک تنقیدی ٹوئٹ سے بوکھلا جاتی ہے، جو صحافی حکومت پرتنقید کرے اسے نوکری سے نکلوا دینا افسوسناک ہے، اب تو یہ فاشسٹ حکومت ویب چینلز پر حکومتی نااہلیوں کو بے نقاب کرنے والے صحافیوں کو بھی برداشت نہیں کر رہی۔

اس دوران بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے صحافی مطیع اللّٰہ جان کے اغواء کاروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا بھی مطالبہ بھی کیا گیا۔

تازہ ترین