پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے وفاقی حکومت سے ملاکنڈ ڈویژن اورپاٹا میں رائج کسٹم ایکٹ 1969 فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بات کا انکشاف وزیراعلیٰ کی جانب سے صوبائی گورنر کو کسٹم ایکٹ 1969 کی باضابطہ منسوخی کے بارے میں ایک مراسلے میں کیا گیا ہے مراسلے میں صوبائی حکومت نے ملاکنڈ ڈویژن میں دہشت گردی اور قدرتی آفات سے پید ا ہونے والی نازک صورتحال کے پیش نظر اس علاقے کے عوام کے وسیع ترمفاد میں کسٹم ایکٹ 1969 واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے گاڑیوں کے غیر قانونی کاروبار کے خاتمے کیلئے گاڑیوں کی فری امپورٹ کی تجویز دی ہے ۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل247 کے تحت نافذ شدہ کسٹم ایکٹ1969 سے ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع بشمول ملاکنڈ ، سوات، دیر بالا،دیر پائیں، چترال ، بونیر ، شانگلہ اور کوہستان کے عوام میں بے چینی پھیل گئی ہے ۔مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن دہشت گردی سے متاثرہونے کے علاوہ 2010 اور2015 کے سیلابوںاور 2016 کے زلزلے سے بری طرح متاثرہو چکا ہے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے ملاکنڈ ڈویژن کے باسی علاقے میں واپسی کے بعد معاشی بحالی کیلئے سرتوڑ کو ششیں کر رہے ہیں جبکہ حکومت اور معاون ادارے اس سلسلے میں انکی مدد کیلئے کوشاں ہیں۔ مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ مذکورہ حالات کے پیش نظر صوبائی حکومت ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ 1969 کے نفاذکی حمایت نہیں کرسکتی ہے۔دریں اثناءوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ورسک کینال لفٹ ایرگیشن منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ خشک اراضی کو آبپاشی کیلئے وافر مقدار میں پانی مہیا کیا جا سکے ۔یہ ہدایت اُنہوں نے چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئےدی ۔اجلاس میں صوبائی وزیر شاہ زمان اور چیف انجینئر آبپاشی صاحبزادہ شبیر اور دوسرے حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں ورسک لفٹ ایری گیشن نہر( اوچ نہر ) کے منصوبے اور آبپاشی کے سلسلے میںعلاقے کے کاشتکاروں کے مسائل کے حل پر غور کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت پانی سے محروم علاقے کی آبپاشی اور زیادہ سے زیادہ علاقے کو سیراب کرنے کیلئے تمام کوششیں کرے گی انہوں نے منصوبے کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اس سے علاقے میں پیدواوار میں اضافہ کے ساتھ ترقی اور خوشحالی میں مدد ملے گی وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو منصوبے پر عمل درآمد تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کارشتکاروں کو مناسب مقد ار میں پانی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔واضح رہے کہ اس منصوبے سے پشاور کے مضافات میں متعدد دیہات کے کاشتکاروں کوفائدہ پہنچے گا۔