کوئٹہ کی تاجر تنظیموں نے آج سےایس او پیز کے تحت ریسٹورنٹس میں گاہکوں کو بٹھانے اور شادی ہالز کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انتظامیہ رکاوٹ بنی تو تمام تاجر تنظیمیں سڑکوں پر نکل آئیں گی۔
یہ اعلان انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا نے آل بلوچستان میرج ہالز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شاکر کھوکھر اور بلوچستان ریسٹورنٹس اینڈ ہوٹل ایسوسی ایشن کے حاجی محمد عیسیٰ ترین کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا نے کہا کہ گزشتہ روز انجمن تاجران بلوچستان، آل بلوچستان ریسٹورنٹس اینڈ ہوٹل ایسوسی ایشن اور آل بلوچستان شادی ہالز ایسوسی ایشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ اتوار 26 جولائی سے ریسٹورنٹس میں ایس او پیز کے تحت تمام شادی ہالوں کو کھولا جائے گا اور شادی ہالوں میں بھی ایس او پیز کے تحت باقاعدہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریسٹورنٹس میں گاہکوں کو ایس او پیز کے تحت بٹھا کر سروسز شروع کی جائے گی اور 28 جولائی سے رات 12 بجے تک تمام کاروباری مراکز میں کاروباری سرگرمیاں جاری رکھی جائیں گی اور 31 جولائی کو بروز جمعہ لاک ڈاؤن نہیں کیا جائے گا۔
انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے حکام بالا سے بھی رابطہ کیا ہے تاہم اگر اس دوران پولیس یا انتظامیہ نے ریسٹورنٹس یا شادی ہال والوں کو ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کے باوجود تنگ کرنے کی کوشش کی تو تمام ہوٹل، ریسٹورنٹس، شادی ہالز مالکان اور ملازمین سڑکوں پر نکل کر احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔