• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہاں ہر روز ہوتا ہے نیا اک ظلم کا قصہ

یہاں ہر روز ہوتی ہے کہانی جبر کی تازہ

٭

لگے اظہار پر پہرے ،مخالف جیل میں بند ہیں

ہیں ڈر اور خوف سے لرزاں جو باہر رہ گئے چند ہیں

٭

ہوا گرم شدت سے یہاں بازار رشوت کا

چلن سیاست کے میدان میں ہے بدلے کا، عداوت کا

٭

نکلتے گھر سے باہر اب صلاح الدین ڈرتے ہیں

یہاں شام وسحر انساں حوالاتوں میں مرتے ہیں

٭

یہاں پر جبر حاکم ہے،یہاں پولیس گردی ہے

ہر اک معصوم شہری کے یہاں چہرے پہ زردی ہے

٭

چڑھا ہتھے پُلیس کے جو ہوا پتا ہے اس کا صاف

اماں دارالحکومت میں، نہ ساہی وال میں انصاف

٭

کورونا سے نپٹنے کی نہیں ہے کوئی تیاری

وباء اور بھوک کے ہاتھوں ہے مرتی قوم بےچاری

٭

نہ دیکھی تھی کبھی پہلے ہوئی ہے اب جو مہنگائی

گرانی سے غریبوں کی لبوں پر جان ہے آئی

٭

ہوئیں سب نعمتیں غائب ہوئے پھل ،سبزیاں معدوم

ترس گئے نان کو مفلس ہیں بچے دودھ سے محروم

٭

غریبوں کے گھر کے اب ہیں چولہے ہو گئے ٹھنڈے

نہیں سوکھی بھی روٹی اب، کہاں کے حلوے اور منڈے؟

٭

یہاں ہر ایک انسان کو پڑے روزی کے لالے ہیں

مسلسل بھوک نے ان کے گھروں میں ڈیرے ڈالے ہیں

٭

وہ پہلے سرخ تھی جن کی ہوئی رنگت ہے اب پیلی

سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ یہ کیسی ہے تبدیلی

سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ یہ کیسی ہے تبدیلی

٭

سینئر صحافی، شاعر اور ادیب ازہر منیر مارچ 2020سے میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے لئے شملہ پہاڑی چوک لاہور میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔

تازہ ترین