• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل،چیف سیکورٹی افسراورسیکورٹی گارڈکوبرخاست کرنے کی سفارش

کوئٹہ( آن لائن )بلوچستان یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے کیس میں خفیہ کیمروں سے ویڈیوز بنانے کا الزام ثابت ہونے پر چیف سیکورٹی افسر اور سیکورٹی گارڈ کو نوکری سے برخاست کرنے جبکہ دو افسران کے انکریمنٹ روکنے اور سابق وائس چانسلر کیخلاف جوڈیشل انکوائری کر کے ایوارڈز اور ٹائٹلز واپس لینےکی سفارش کی ہے۔ جامعہ بلوچستان کا 88واں سینڈیکٹ اجلاس پروفیسرڈاکٹر شفیق الرحمٰن کی زیرصدارت ہوا سینڈیکٹ اجلاس نے گورنر بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال کے خلاف جوڈیشل انکوائری کرکے ان کے ایوارڈز اور ٹائٹلز واپس لیے جائیں۔ اجلاس نے یونیورسٹی میں جنسی ہراساں سکینڈل سے متعلق ایف آئی اے کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلے کئے۔ اجلاس میں بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ہاشم کاکڑ، وزیراعلیٰ کی مشیر بشری رند، سابق سینیٹر روشن خورشید بروچہ، ڈاکٹرسعود تاج، محمد ایوب بلوچ، ڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ، پروفیسر باقی جتک، ڈاکٹر فرید اچکزئی اور ارکان نے شرکت کی۔ بلوچستان یونیورسٹی سینڈیکٹ نے الزام ثابت ہونے پر یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر محمد نعیم اور سکیورٹی گارڈ سیف اللہ کو ملازمت سے برخاست اور سابق رجسٹرار طارق جوگیزئی اور سابق ٹرانسپورٹ آفیسر شریف شاہوانی کے دو دوسال کے انکریمنٹ روکنے کی سفارش کی۔

تازہ ترین