کراچی (نیوز ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انتخابات میں پاکستان مخالف بیانات کا سلسلہ جاری کررکھا ہوا ہے ، ہریانہ میں الیکشن کے سلسلے میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہاتھ میں 70سال سے بم کا گولہ ہوتا تھا اور اب کشکول ہوتا ہے، دھاکڑ حکومت نے آرٹیکل 370ختم کرکے کشمیر کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے.
کانگریس ایسا نہیں کرسکتی تھی ۔ہریانہ ایسی سرزمین ہے جس کے لوگوں کی رگوں میں حب الوطنی ہے اور ملک دشمن طاقتوں کو اچھی طرح سے پہچانتے ہیں ، اس لئے ہریانہ کا ہر گھر اور گاؤں کہہ رہا ہے کہ پھر ایک بار مودی سرکار۔
مودی نے کہا کہ ’’آج پاکستان جس نے ہندوستان کو 70سال تک پریشان کیا، اس کے میں بم کا گولہ ہوتا تھا اور اب اس کے ہاتھ میں بھیک کا کٹورا ہے۔ جب دھاکڑ حکومت کی حکمرانی ہوتی ہے تو دشمن کانپ جاتے ہیں”،مودی نے کانگریس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اجتماع سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا کوئی کمزور حکومت کشمیر کی صورت حال کو تبدیل کر سکتی ہے۔ "کانگریس حکومت کو یاد رکھیں، ہریانہ کی بہادر مائیں حملوں اور پتھراؤ کو لے کر خوفزدہ رہیں۔ اب 10سالوں میں سب کچھ رک گیا ہے۔
مودی تقریباً 3بجے امبالا شہر کے پولیس لائنز گراؤنڈ میں ریلی کے مقام پر پہنچے، جہاں انہوں نے کانگریس اور بھارتی اپوزیشن اتحاد کے ارکان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ جلسے کے شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ اگلے پانچ سالوں کے لئے لوگوں کا آشیرواد لینے آئے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نے دعویٰ کیا "4 جون (لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے دن) میں صرف 17دن باقی ہیں۔
اب تک کے چار مرحلوں کے انتخابات میں کانگریس اور ہندوستانی اتحاد اور ان کے تمام اراکین چاروں کونوں سے ہار چکے ہیں" ۔اپوزیشن اتحاد "انڈیا‘‘ نے قوم کیخلاف جو بھی ہتھکنڈے استعمال کئے ، عوام نے انہیں انتخابات میں شکست دی۔