ااراولپنڈی (سٹاف رپورٹر) راولپنڈی میں پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کی لیبارٹری اور جدیدعمارت تعمیرہونے کے باوجودتفتیشی افسروں کادیرینہ مسئلہ حل نہ ہوسکا۔سابق صوبائی حکومت نےراولپنڈی میں کثیرسرمایہ خرچ کرکے پرانے سی پی اوآفس کے سامنے پی ایف ایس اےکی بہترین عمارت تعمیر کرائی جہاں باقاعدہ تربیت یافتہ عملہ بھرتی کیاگیا۔ انہیں جدیدگاڑیاں اوردیگرسہولیات بھی فراہم کی گئیں لیکن راولپنڈی پولیس کے تفتیشی افسروں کاکہناہے کہبدقسمتی سے تمام سہولیات کی فراہمی کے باوجودصرف یہ معلوم کرنے کیلئے کہ وقوعہ سےحاصل ہونیوالے سیمپل میں یہ تمیزکی جائے کہ یہ انسانی خون ہے یا حیوانی لاہور پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری جانا پڑتا ہے۔نہ توراولپنڈی میں لیبارٹری کو فنکشنل کیاگیاہے اورنہ ہی یہاں سیمپلزکولیکٹ کرنے کی سہولت ہےبلکہ اس کے لئے ہرتفتیشی افسرکوازخودسفری مشکلات اور دیگر خرچہ کرکے لاہورجاناپڑتاہے۔اسی طرح قبضہ میں لئے گئےاسلحہ کے قابل استعمال ہونے یانہ ہونے کی تصدیق کے لئے بھی لاہورکارخ کرناپڑتاہے۔منشیات اور دیگر معمولی معمولی پارسلز بھی لاہور جمع کروانے پڑتے ہیں۔اس حوالے سے اعلیٰ پولیس افسروں نے بھی چپ سادھ رکھی ہے ۔