• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیلجیئم میں کورونا کی دوسری لہر سے بچنے کیلئے نئی پابندیاں عائد

کورونا وائرس کی دوسری لہر سے بچنے کیلئے بیلجئین حکومت نے نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔ ان نئی پابندیوں کے تحت 29 جولائی بدھ کے روز سے کوئی بھی شخص ایک ہی گھر کے 5 مستقل افراد سے زیادہ لوگوں سے ملاقات نہیں کرے گا۔

اس بات کا فیصلہ آج بیلجیئم کی سیاسی قیادت پر مشتمل سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ کے بعد وزیراعظم صوفی ولئیمز نے ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں کوروانا وائرس کے مریضوں میں اچانک پھر تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔ ابھی اسپتالوں میں داخلے اور اس وائرس سے اموات قابو میں ہیں۔ لیکن ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں دوبارہ مکمل لاک ڈاؤن کرنا پڑے۔ اس لئے اب شہری ایک دوسرے سے ملنے میں احتیاط کریں اور ایک ہی گھر کے 5 افراد سے زائد لوگوں سے ملاقات نہ کریں۔

وزیراعظم  نے مزید کہا کہ یہ پابندی آئندہ 4 ہفتوں کیلئے نافذ العمل رہے گی۔ 12 سال سے کم عمر بچے اس سے مثتثنٰی ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح گھروں میں دی جانے والی دعوت میں 10 افراد سے زائد لوگوں کی شرکت پر پابندی ہوگی۔ بڑی تقریبات میں شامل ہونے والے افراد کی تعداد میں بھی فوری طور پر کمی کردی گئی ہے۔ کسی عمار ت کے اندر ہونے والی تقریب میں 100 اور باہر 200 افراد شریک ہو سکیں گے۔ اس سے قبل یہ تعداد بالترتیب 200 اور 400 افراد تھی۔ اس دوران ڈیڑھ میٹر کا سماجی فاصلہ اور فیس ماسک لازمی ہوگا۔ اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ جو ادارے آن لائن کام کر سکتے ہیں وہ ایسا کریں۔

نئی پابندیوں کے تحت اب دوبارہ سے شاپنگ کرنے والے اکیلے شاپنگ کریں گے اور کسی بھی دوکان یا مارکیٹ میں آدھے گھنٹے سے زیادہ نہیں رک سکیں گے۔

وزیراعظم صوفی ولیمز نے اس موقع پر لوگوں سے اپیل کی کہ اس وباء کے دوبارہ پھیلاؤ کے حوالے سے ہمارا انفرادی کردار ہماری اجتماعی کامیابی یا ناکامی میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔

یاد رہے کہ بیلجیئم میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے۔ اور دو ہفتے قبل کے 80 افراد روزانہ کے مقابلے میں اب کورونا پازیٹو کیسسز 200 سے زائد ہورہے ہیں۔

تازہ ترین