وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت، پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں دیکھنا چاہتا تھا، عمران خان کی حکومت نے اپنی سفارتکاری سے بھارت کا راستہ بند کیا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایوان جانتا ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں آ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت آنے سے قبل ہی پاکستان اس لسٹ میں تھا، یہ ناکامیوں کی ایک طویل داستان ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے اپنی سفارتکاری سے بھارت کا راستہ بند کیا، جہاں گئے وہاں بھارت کا سامنا ہوا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی کوششوں کو ایف اے ٹی ایف نے سراہا، بھارتی سازشی عناصر پاکستان کو اقتصادی طور پر نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کرنا ضروری ہے، ہم نے اپوزیشن کی طرف دست تعاون بڑھایا پاکستان کا مفاد مقدم ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ملک کے مفادات اہم ہیں ہم آج ہیں کل نہیں ہوں گے، گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو قانون سازی کرنا ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے 4 بلز پر فوری قانون سازی کرنا ہے، قانون سازی سے متعلق رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھیجی جائیں گی۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف یہ سفارشات اپنے اکتوبر میں ہونے والے اجلاس میں پیش کرے گا۔ اجلاس کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یا نہ نکالنے کا فیصلہ ہوگا۔