• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیلجیئم: شہریوں کا کورونا وائرس کیلئے اختیار کردہ قوانین کے خلاف مقدمہ

بیلجیئم میں شہریوں نے کورونا وائرس کیلئے اختیار کردہ قوانین کے خاتمے کیلئے اپنی حکومت، بل گیٹس اور ایک برطانوی ماہر وبائی امراض کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کردیا۔

 مقامی عدالت میں یہ مقدمہ 240 شہریوں کے ایک گروپ نے کیا ہے جن کا تعلق ’وائرل میڈنس‘ نامی گروپ سے ہے۔ جس کا دعوٰی ہے کہ اس وائرس کے مقابلے میں لاک ڈاؤن کے باعث زیادہ اموات ہو رہی ہیں۔

اس گروپ میں شامل زیادہ تر افراد کا تعلق ہوٹل اور ریسٹورنٹ انڈسٹری سے ہے۔ جنہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف اختیار کردہ طریقہ کار اور لاک ڈاؤن سمیت تمام اقدامات کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔

فلامش زبان کے لفظ ’Virusvanzeen‘ کے نام سے قائم یہ گروپ اپنی ویب سائٹ پر اس وائرس کے خلاف اختیار کردہ حکمت عملی کو مخالف تحقیق کے ذریعے مسلسل نشانہ بنا رہا ہے۔

اس مقدمے میں گروپ نے اس وائرس سے ہلاک ہونے والے افرادکے ڈیٹا کی صحت اور درستگی پر سوال اٹھاتے ہوئے دعوٰی کیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران کورونا وائرس سے اتنے لوگ ہلاک نہیں ہوئے جتنے دوسرے امراض کا شکار مریض اس لاک ڈاؤن کے دوران اختیار کردہ طریقہ کار اور علاج معالجہ کی فوری سہولت دستیاب نہ ہونے کے باعث موت کی  آغوش میں چلے گئے۔

 مدعی گروپ کی جانب سے بل گیٹس اور برطانوی ماہر وبائی امراض کو اس کیس کا حصہ بنانے کی جو وجوہات سامنے آئی ہیں، ان میں بل گیٹس کا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن میں ہر ویکسینیشن پراجیکٹ میں شامل ہونا اور اس کیلئے فنڈز مہیا کرنا ہے۔

جبکہ برطانوی ماہر وبائی امراض اور برطانوی حکومت کے مستعفی ہونے والے مشیر ڈاکٹر نیل فرگوسن کو ان کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے اموات کے غلط تخمینے جاری کرنے پر شامل کیا گیا ہے۔ جسے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اپنی کورونا پالیسی کا حصہ بنایا تھا۔

اپنے وکیل مشل ویرسٹراٹن جو کہ خود اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں، کے ذریعے دائر کردہ اس مقدمے میں گروپ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ حکومت کی جانب سے کورونا کے نام پر نافذ کردہ تمام قوانین کو فوری طور پر کالعدم قراردیا جائے۔

جج کی جانب سے اس مقدمے کی سماعت کیلئے اگلی تاریخ 14 اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔

تازہ ترین