اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل مقرر کرنے کی درخواست پر خصوصی بنچ تشکیل دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے 2 رکنی خصوصی بنچ تشکیل دیا گیا ہے جو چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ہے۔
یہ خصوصی بنچ حکومت کی کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل مقرر کرنے کی درخواست کی عید کے فوراً بعد پیر 3 اگست کو سماعت کرے گا۔
حکومت نے کلبھوشن کی سزا سے متعلق عالمی عدالتِ انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے درخواست دائر کی ہے۔
درخواست میں وفاق بذریعہ سیکریٹری دفاع اور جج ایڈووکیٹ جنرل برانچ جی ایچ کیو فریق ہیں۔
دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کلبھوشن نے سزا کے خلاف درخواست دائر کرنے سے انکار کیا، کلبھوشن بھارت کی معاونت کے بغیر پاکستان میں وکیل مقرر نہیں کر سکتا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بھارت بھی آرڈ یننس کے تحت سہولت حاصل کرنے سے گریزاں ہے، لہٰذا عدالت کلبھوشن کے لیے قانونی نمائندہ مقرر کرے۔
یہ بھی پڑھیئے: سینیٹ میں کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس پر کڑی تنقید
حکومتی درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ عدالت حکم دے تاکہ عالمی عدالتِ انصاف کے فیصلے کے مطابق ذمے داری پوری ہو۔
حکومت نےحال ہی میں جاری کیے گئے صدارتی آرڈیننس کے تحت درخواست دائر کی ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی نیوی کے افسر کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔