• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کی طرف سے واپس لیے گئے انسداد دہشتگردی ترمیمی میں کیا تھا؟

حکومت کی طرف سے واپس لیا گیا انسداد دہشت گردی ترمیمی بل جیو نیوز نے حاصل کر لیا ، بل میں کسی شخص کو گرفتار کرنے سے متعلق لامحدود اختیارات تجویز کیے گئے تھے۔

حکومتی بل میں ہنڈی حوالہ یا غیر رسمی ذریعے سے رقم منتقلی کرنے والے ایجنٹ کی تشریح کی گئی جس کے مطابق غیر رسمی یا ہنڈی حوالہ سے رقم بیرون ملک منتقل کرنے والا شخص ایجنٹ کہلائے گا۔

واپس لیے گئےحکومتی بل میں اقتصادی دہشت گردی کی تشریح بھی کی گئی تھی ، ہنڈی حوالہ یا غیر رسمی ذریعے سے بیرون ملک رقم منتقلی اقتصادی دہشتگردی میں آئیگی اور 5 کروڑ روپے تک ہنڈی حوالہ سے رقم بیرون ملک بھیجنا اقتصادی دہشت گردی ہوگا۔

حکومتی بل انسداد دہشتگردی ایکٹ میں 9 اے شامل کر کے گرفتاری کے وسیع اختیارات دیے گئے تھے اور دہشتگردی کےجرم میں ملوث فرد سےمتعلق مناسب وجوہات پر 3 ماہ تک حراست میں لیا جا سکے گا۔

واپس لیے گئےحکومتی بل میں کسی شخص کی گرفتاری کےاحکامات سیکریٹری داخلہ یا ہوم سیکریٹری جاری کرنے کا مجاز ہوگا، آرمڈ فورسز یا سول آرمڈ فورسز گرفتار شخص کو مزید 90 دن کے لیے رکھ سکیں گے۔

حکومتی واپس لیے گئےبل کے مطابق آرمد فورسز یا سول آرمڈ فورسز سیکریٹری کی قائم کمیٹی کی سفارش پرمزید حراست میں رکھ سکیں گے، زیر حراست شخص سے ایس پی رینک کا افسر یا جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی۔

بل کے مطابق جے آئی ٹی میں ایس پی رینک کا افسر اور خفیہ ایجنسی کے لوگ شامل ہیں، جبکہ زیر حراست شخص سے تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی میں خفیہ اداروں کے افسران شامل ہوںگے۔

حکومتی بل میں کہا گیا تھا کہ گرفتار شخص کو عدالت کے پریذایڈنگ افسر کے سامنے ان کیمرہ پیش کیا جائے گا، پریذائڈنگ افسر کی عدم موجودگی پر گرفتار شخص کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

ملزم کی گرفتاری، تلاشی، جائیداد اورجرم سےمتعلق دیگر مواد کو منجمد کرنے کا اختیار ہوگا، متاثرہ شخص گرفتاری کی صورت میں وزیر داخلہ اور ہوم سیکریٹری کو درخواست دے سکے گا۔

تازہ ترین