چمن میں پاک افغان بارڈر باب دوستی پر دھرنے کے دوران مظاہرین نے بابِ دوستی کیساتھ رکاوٹیں اٹھادیں، مظاہرین نےباب دوستی کےساتھ واقع قرنطینہ سینٹر اورنادرا دفتر کو آگ لگادی۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے سیکیورٹی فورسز نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی، حالات کشیدہ ہونے پر مزید نفری طلب کرلی گئی، مظاہرے کے دوران چار افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوگئے۔
لیویزحکام کا کہنا ہے کہ تصادم کے بعد سرکاری عمارات کی سیکیورٹی بڑھادی گئی۔
ایم ایس ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا کہ تصادم میں زخمیوں کی تعداد20 ہوگئی ہے، جبکہ کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
ڈاکٹرعبدالمالک نے کہا کہ ڈی ایچ کیو اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ ڈاکٹروں اورپیرامیڈیکل اسٹاف کو طلب کرلیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں ہائی الرٹ کردی گئی ہے اور داخلی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی۔
چمن میں آل پارٹیز تاجر اتحاد، محنت کش گروپ کا 2 ماہ سے سرحد کی بندش پر دھرنا جاری ہے، جبکہ باب دوستی کی دونوں جانب 2 ہزار سے زائد مسافر پھنسے ہیں۔
لیویز حکام کا کہنا ہے کہ چمن میں پاک افغان بارڈر باب دوستی پر دھرنا جاری ہے ، جس میں سیکڑوں مظاہرین باب دوستی پرر یڈزون میں داخل ہوگئے ہیں، جبکہ مظاہرین نے باب دوستی کیساتھ رکاوٹیں اٹھادیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین نےبارڈرمینجمنٹ سسٹم کے لیے نادرا دفترکے کمپیوٹر رومز کو بھی آگ لگادی ہے ۔
لیویز حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے سیکیورٹی فورسز نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔
حکام نے کہا کہ باب دوستی کی دونوں جانب2 ہزار سے زائد مسافر پھنسےہیں، جبکہ مسافروں نے زبردستی سرحد عبور کرنے کی کوشش کی ہے، حالات کشیدہ ہونے پر ایف سی، لیویز کی نفری طلب کرلی گئی ہے جبکہ 2 بکتر بند بھی پہنچا دی گئی ہیں۔
فائرنگ اورشیلنگ سے متعدد مظاہرین زخمی ہوئے ہیں، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ تصادم کے دوران دھکم پیل اور شیلنگ سے کئی خواتین اور بچے بےہوش ہوگئے ہیں۔