اسلام آباد (نمائندہ جنگ )چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ این آر اونہیں چاہئے، وزیراعظم کے معاونین پر ناجائز اثاثوں کا کیس بنتا ہے ،جمہوریت اور انسانی حقوق کے خلاف قانون سازی نہیں ہونے دیں گے،حکومت نے ایف اے ٹی ایف کے نام پر قانون سازی کے ذریعے آمرانہ طاقت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
حکومت اگر یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان کے کسی شہری کو 6 ماہ کیلئے کسی بیوروکریٹ کے کہنے پر لاپتا شہری بنا سکتے ہیں تو ہم کبھی اجازت نہیں دے سکتے، اسپیکر کو ایک متوازن کردار ادا کرنا ہوتا ہے، حکومتی انااورآمرانہ سوچ کی وجہ سےمسائل جنم لےرہےہیں ۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی سلیکٹڈ وزیر ، وزیراعظم اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ کی جائیداد کے بارے میں پوچھا جاسکتا ہے توشہزاد اکبر نے دول سال تک خود اپنی غیرملکی جائیداد ڈکلیئر نہیں کی ، اب جاکر اثاثے ڈکلیئر کیے گئے ہیں۔
دوسال بعد اثاثے ظاہر کرنے کا جواب دینا پڑے گا۔عمران خان اپنے مشیروں ساتھیوں کی کرپشن کا تحفظ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی زبان بندی کرنا چاہتی ہے لیکن پیپلز پارٹی سمیت اپوزیشن کی کوئی سیاسی جماعت ملک کی تباہی پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتی ہم ملک کو ڈوبتا ہوا نہیں دیکھ سکتے، جسے کشمیر کا سفیر بننا تھا آج وہ کلبھوشن کا سفیر بن گیا ہے۔