• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ ملک بھر میں عیدالاضحی کے دنوں میں ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے جانوروں کی منڈیاں انتہائی محدود سطح تک رکھنے اور مارکیٹوں کو حتی الوسع بند رکھنے سے کورونا کے ممکنہ پھیلائو کا خطرہ ٹل گیا جسے دیکھتے ہوئے حکومت پنجاب نے پانچ کی بجائے تین اگست ہی سے لاک ڈائون مکمل طور پر ختم کردیا جبکہ بلوچستان حکومت نے صوبے میں اسمارٹ لاک ڈائون میں مزید 15روز کی توسیع کی ہے جس کے تحت تجارتی مراکز ہفتے سے جمعرات تک صبح 9بجے سے رات دس بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی تندور ، دودھ دہی کی دکانیں، میڈیکل اسٹور 24گھنٹے کھولنے کی اجازت ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے تین اگست کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں کورونا کے ایکٹو کیسوں کی تعداد 25ہزار 172ہے جبکہ گزشتہ 24گھنٹے کے دوران اس سے آٹھ ہلاکتیں ہوئیں۔ یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ جہاں ملک میں گزشتہ پانچ ماہ کے دوران کورونا کے مجموعی کیسوں کی تعداد دو لاکھ 80ہزار 24تک پہنچی وہیں وفاقی اور تمام صوبائی حکومتوں کی کامیاب حکمت عملی کی بدولت 2لاکھ 48ہزار 873افراد روبصحت ہوئے اور ہلاکتوں کی تعداد بھی خدشات کے برعکس پانچ ہزار 984تک رہی۔ مجموعی صورتحال کے مطابق اس وقت ایس اوپیز کو ملحوظ رکھتے ہوئے ملک بھر کے تعلیمی ادارے، شادی ہال اور بعض جملہ عوامی مقامات تاحال بند ہیں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی حالات پر گہری نظر ہے اگر حالات بدستور حوصلہ افزا رہے تو یہ بات بڑے وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ ان مقامات کا بھی کھل جانا اب دنوں کی بات ہے البتہ یہ ایک حقیقت ہے کہ جب تک دنیا میں ایک بھی مریض موجود ہے کورونا کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا جس کے لئے ایس او پیز کا خیال رکھنا حکومتی حلقوں اور عوامی سطح پر لازم ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین