• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سربراہ چھیپا ویلفیئر رمضان چھیپا نے کہا ہے کہ 35 سالوں میں ایسا نہیں دیکھا کہ کوئی اتنی اوپر سے گرا ہو بچ گیا ہو۔

کراچی میں ایک عمارت کی دوسری منزل سے پھینکی جانے والی بچی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رمضان چھیپا کا کہنا تھا کہ آج صبح انتہائی افسوسناک واقعہ بلوچ کالونی میں پیش آیا۔

انھوں نے کہا کہ آج صبح آٹھ بجے چھیپا کنٹرول پر نومولود بچی کی موجودگی کی اطلاع ملی۔

رمضان چھیپا کا کہنا تھا کہ چھیپا مدد گار جب وہاں پہنچے تو دیکھا بچی تشویشناک حالت اور خون میں لت پت تھی۔

انھوں نے بتایا کہ بچی دو منزلہ عمارت سے پھینکی گئی اس وقت حالت تشویشناک تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کے ڈاکٹرز نے بہت بہتر علاج کیا جس کے بعد اس کی حالت ٹھیک ہوئی۔

رمضان چھیپا کا کہنا تھا کہ بچی کی دائیں آنکھ پر زخم آئے ہیں، بچی کو بلڈنگ کی عمارت سے پھینکا گیا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ بچی دکانوں کے چھپرے پر گری تھی، بچی کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں علاج کے بعد اسے ہوش آیا۔ آئندہ روز میں بچی کی آنکھ کا معائنہ کروایا جائے گا۔

رمضان چھیپا کا کہنا تھا کہ 35 سالوں میں ایسا نہیں دیکھا کہ کوئی عمارت سے گرا ہو اور بچ گیا ہو۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں نومولود بچے کچرے کے ڈھیر اور ندی نالوں سے ملتے ہیں۔ رمضان چھیپا نے درخواست کی کہ نومولود بچوں کو چھیپا کے جھولوں میں ڈال دیں۔

تازہ ترین