• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر: فوجی لاک ڈاؤن کا ایک سال، برسلز میں بھارتی سفارتخانہ کے سامنے مظاہرہ


مقبوضہ کشمیر میں مسلسل فوجی لاک ڈاؤن کا ایک سال پورا ہونے پر برسلز میں بھارتی سفارتخانہ کے سامنے آج بھرپور احتجاجی مظاہرہ ہوا۔

مظاہرے کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو  اور جے کے ایل ایف نے بیلجیئم میں موجود دیگر سماجی و سیاسی تنظیموں کے تعاون سے کیا تھا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ گذشتہ سال پانچ اگست سے بھارت کی طرف سے مسلسل ملٹری لاک ڈاؤن کے نفاذ اور شہری آزادیوں پر پابندیوں کا سامنا کررہے ہیں۔ پانچ اگست 2019 کو بھارت کی متعصب مودی حکومت نے عالمی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔

آج برسلز کے مظاہرے میں بڑی تعداد میں کشمیریوں اور ان پاکستانیوں نے شریک ہوکر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا اور ان پر بھارتی مظالم کی مذمت کی۔

مظاہرے میں شریک افراد نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر پر بھارتی قبضے اور کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرے کے دوران شرکاء آزادی کے حق اور بھارتی مظالم کے خلاف مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا کہ بھارت نے اکتوبر1947ء میں جموں و کشمیر پر ناجائز قبضہ کرکے وہاں مظالم کا سلسلہ شروع کیا تھا جو آج بھی جاری ہے۔

 کشمیریوں نے اس وقت سے ہی اپنے وطن کی آزادی کے لیے جدوجہد شروع کردی تھی جو اب بھی جاری ہے۔ اب بھارت نے ایک سال پہلے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اور مقبوضہ علاقے کو تین حصوں میں تقسیم کرکے وہاں کے لوگوں کی مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے۔ بھارت نے کشمیر کے عوام کی خواہشات کے برعکس سات دہائیوں سے کشمیر پر قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے اور کشمیری بھارتی مظالم کا سامنا کررہے ہیں۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین جن میں خالد جوشی، مرزا شبیر جرال، حاجی وسیم اختر، ریاض خان، چوہدری خلیل، ملک اجمل، میاں شعیب، راجہ خالد، اشفاق قمر، شیخ ماجد، نقاش مشتاق اور برطانیہ سے آئے ہوئے اویس راجپوت شامل تھے۔

مقررین نے کہاکہ آج کشمیری عوام بھارتی ناجائز تسلط کے خلاف اور حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، مگر بھارت ان پر سنگین ظلم و زیادتی کررہاہے۔ مرد، خواتیں اور بچے بھارتی مظالم کے شکار ہیں۔ بھارتی فورسز لوگوں کو  ماورائے عدالت قتل کررہی ہے اور بے شمار لوگ بنا کسی جرم و خطا بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی تمام سیاسی قیادت سمیت کشمیری قیدیوں بشمول یاسین ملک، شبیر شاہ اور آسیہ اندرابی کی فوری رہائی اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس اب ایک ہی راستہ ہے کہ وہ کشمیریوں پر مظالم بند کرے اور انہیں ان کا حق خود ارادیت دے۔

مقررین نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے، خاص طور پر عالمی برادری کشمیریوں پر مظالم بند کروائے اور ان کا حق خود ارادیت انہیں دلوانے میں ان کی مدد کرے اور آئرلینڈ کی طرح ریفرنڈم کے انعقاد کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔

تازہ ترین