کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک ‘‘کا اسلام آباد کی شاہراہ دستور سے آغاز کرتے ہوئے میزبان حامد میر کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں یوم استحصال کشمیر منایاجارہاہے۔اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مودی کے فیصلے کیخلاف بھارت تک میں آوازیں اٹھ رہی ہیں،ڈاکٹر معید یوسف معاون خصوصی برائے قومی سلامتی نے کہا کہ نقشے کے حوالے سے ہم نے تمام سیاسی جماعتوں اور آزاد کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو اعتماد میں لیا ہے ،پروگرام میں صابرشاہ،شبلی فراز،شیری رحمٰن،فیصل جاوید،خوش بخت ،عبدالقیوم و دیگر نے بھی اظہارخیال کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جو ریلی کی قیادت کررہے تھے نے دوران ریلی حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس ریلی کے ذریعے ہم اقوام متحدہ کے نمائندے کو ایک میمو پیش کریں گے جو ہمارے موقف کی تائید ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ کوڈ ۔19 کے اس ماحول میں بھی مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے پوری دنیا میں ریلیاں منعقد کی جارہی ہیں ، ہمارا پیغام بڑا واضح ہے کہ پاکستانی قوم نریندر مودی تمہارے فیصلوں کو قبول نہیں کرے گی ۔ مودی کے فیصلے کے خلاف تو ہندوستان تک میں آوازیں اٹھ رہی ہیں ، کب تک مظلوم کشمیریوں کی آواز اور ان کے حق میں اٹھنے والے آوازوں کو دبا سکو گے ،دل و دماغ کی جنگ ہے جو ہندوستان ہار گیا ہے ہاں ظلم کے بل بوتے پر اس نے دبایا ہوا ہے مگر دل و دماغ کی جنگ ہم جیت چکے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ مظلوم مقبوضہ کشمیر کی عوام نے ظلم و جبر کو برداشت کیا ہے اور ان کا عزم برقرار ہے ، کشمیری واضح پیغام دے رہے ہیں کہ ہندوستان کا تسلط قبول نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ صورتحال یہ ہے کہ خود ہندوستان کے اندر سے نریندر مودی کی کشمیر پالیسی کو مسترد کرنے کی آوازیں اٹھ رہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی حکومت 5اگست کو یہ پیغام دے رہی ہے کہ کشمیر آزاد ہوگا ، کشمیر کے مسئلے پر قوم ایک ہے ۔ انشاء اللہ ہماری منزل سری نگر ۔ڈاکٹر معید یوسف معاون خصوصی برائے قومی سلامتی نے کہا کہ نقشے کے حوالے سے ہم نے تمام سیاسی جماعتوں اور آزاد کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو اعتماد میں لیا ہے ، ہم نے یہ نہیں کہا ہے کہ جموں و کشمیر پورے پاکستان کا حصہ بن گیا ہے ہم نے نقشے میں واضح لکھا ہے کہ آخری فیصلہ اقوام متحدہ کی قرار دادو ں کے مطابق ہوگا ۔ رہنما مسلم لیگ ن سینیٹر پیر صابر شاہ نے کہا آج پورا ملک کشمیری عوام کے ساتھ ہیں جس کا ثبوت یہ ہے کہ عوام کی بھاری تعداد کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے لوگ اور حکومتی لوگ یہ سب مقبوضہ کشمیر کے لئے ایک پلیٹ فارم پر ہیں ۔ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا یہ نیا سفر ہے جو آج ہم نے شروع کردیا ہے ، یہ سفر ایک دن کا نہیں ہوگا لوگ دیکھیں گے کہ مسلسل اس کے حوالے سے ہم اپنی حکمت عملی بناتے رہیں گے کیونکہ ہماری آخری منزل سری نگر ہے ۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا جو نقشہ ہمیں دکھایا گیا تھا وہ ہم نے پریزنٹیشن میں دیکھا ہے وہ ابھی تک ہمیں دیا نہیں گیا ہے اس لئے اس کی باریکی سے ہم واقف نہیں ہیں ، ہمیں یہ بتایا گیا کہ یہ سیاسی نقشہ ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ آئین میں ترمیم کرنے نہیں جارہے ہیں ، سینیٹر فیصل جاوید نے کہا اس وقت تمام پارٹیاں خواہ اپوزیشن ہو یا حکومتی اتحادی سب ایک جگہ پر موجود ہیں اور پوری طرح سے ہم نے آج کشمیر کاز کو انٹرنیشنل سطح پر اجاگر کردیاہے اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا تھا وہ وقت دور نہیں جب انشاء اللہ آزادی کشمیر کا مقدر بنے گی۔