کراچی( اسٹاف رپورٹر) احتساب عدالت نے پی ایس او میں غیرقانونی تقرریوں کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔ عدالت نے ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کرلیا۔
بدھ کو احتساب عدالت نے پی ایس او میں غیرقانونی تقرریوں کیس کی سماعت کی ،اس موقع پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان موجود تھے، دوران سماعت ملزمان پر فرد جرم عائدکی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیاجس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو طلب کرلیا ،ملزمان میں یعقوب ستار، ارشد مرزا اور عمران الحق شامل ہیں، نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے وزیر پیٹرولیم کی حیثیت سے ایم ڈی پی ایس او عمران الحق تقرر غیر قانونی طور پر کی۔
سماعت کے بعد سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ شکر گزار ہوں نیب کا مجھ پر اربوں کی کرپشن کا الزام نہیں لگایا،اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا ہے ،یہ تو بتا دیں ہمارے اختیارات ہیں کیا ؟
سپریم کورٹ نے کہا ہے نیب صرف سیاسی انجینئرنگ کرتا ہے لوگوں کو تنگ کرنے کیلئے دیاسی طور پر استعمال ہوتا ہے،آج کشمیریوں سے یکجہتی کا دن ہے اور سارا پاکستان متحد ہونا چاہئے اور عوام تو متحد ہیں مگر بدقسمتی سے حکومت یکجہتی کا ہاتھ اپوزیشن کی طرف نہیں بڑھا سکتی جبکہ کشمیر پاکستان کے عوام کے دلوں میں رہے گا۔
اس مسئلے پر پاکستان میں کوئی دو رائے نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا دل ہے مسائل کو حل کیا جائے ایک دوسرے پر نمبر بنانے سے حل نہیں ہوں گے،وفاق اور صوبے کو مل کر کرنا ہوگا اور نمبرز بنانے کی بجائے کام کرنے کی ضرورت ہے،وفاقی وزرا آکر صرف دو چار نمبرز بنانے میں لگے ہوئے ہیں ،ن لیگ کا گرین لائن کا منصوبہ صرف چند ہفتوں کا کام باقی تھا جبکہ بجلی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے یہ سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کے تحت قلت پیدا کی گئی،اس کی مکمل تحقئقات کی جائے۔
کراچی کو بجلی نہیں مل رہی تو وجہ صرف حکومت کی کرپشن ہے،انہوں نے مزید کہا کہ اس کا ہم اسمبلی کے باہر اور اندر نکالیں گے جن سے وفاقی حکومت نہیں چلتی وہ سندھ کو کیا چلائیں گے،جن سے اپنی وزارت نہیں چلتی وہ صوبائی حکومت کیا چلائیں گے اور نیب کا حال یہ ہے کہ دو سال کے بعد صرف اختیارات کا ناجائز استعمال کا الزام لگایا ہے، سیاست میں کبھی باتوں کے دروازے بند نہیں ہونگے،لیکن میرا اعتماد اور اعتبار اب وزرا پر نہیں ہے جبکہ ہمارا بیانیہ یہ ہے ملک آئین اور قانون کے تحت چلے۔