برسلز ( نمائندہ جنگ ) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید، ممتاز کشمیری رہنما سردار صدیق خان،ورلڈ ڈائس پورہ الائنس یورپ کے چیئرمین چوہدری خالد جوشی، وزیراعظم آزاد کشمیر کے یورپ میں اوورسیز کو آرڈینیٹر راجہ خالد اور میڈرڈ سے کشمیری رہنما سردار خالد نےمشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ 370 اور 35 اے کی تنسیخ کے ذریعے کشمیر کے ساتھ اپنے آخری آئینی تعلق کو بھی ختم کر لیا ہے جس کے بعد اب وہ ایک قابض قوت کی حیثیت سے مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے اور آئینی و قانونی طور پر معاملہ 1947 میں موجود پوزیشن پر چلا گیا ہے۔ 5 اگست 2019 کے بعد ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کے پہاڑ توڑ ے ہیں، کرفیو اور انٹرنیٹ کی بندش کے ذریعے عوام کا حق تحرک چھین لیا گیا اور بچوں سمیت بے شمار لوگوں کو قید کرکے ان کے گھروں سے دور جیلوں میں لے جایا گیا ہے۔ اس تمام صورتحال پر دنیا خصوصی طور پر یورپ میں آگاہی کیلئے کشمیر کونسل ای یو نے یورپین کمیشن، یورپین کونسل اور یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس سمیت تمام اہم اداروں کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا اور ان اداروں کے سامنے مظاہرے اور آگاہی کے کیمپ لگائے ۔