• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لڑکی سے لڑکی کی شادی کے معاملہ، آکاش کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

لڑکی سے لڑکی کی شادی کے معاملہ، آکاش کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم


لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے لڑکی سے لڑکی کی شادی کے معاملے میں ملزم علی آکاش کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے ملزم کا شناختی کارڈ بلاک کرنے اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ملک کو این جی اوز نے تباہ کر دیا ہے۔

لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے لڑکی سے لڑکی کی شادی کرنے کے کیس کی سماعت کی اور لڑکی نیہا کو دارلامان راولپنڈی کے حوالے کردیا ۔

کیس کی سماعت کے دوران پولیس نے لڑکی نیہاعلی کو عدالت میں پیش کیا، جج نے پولیس سے استفسار کیا کہ دولہا علی آکاش کہاں ہے ؟ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ دولہا نہیں ملا، ہم نے مختلف جگہوں پر چھاپے بھی مارے ہیں۔

جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے پولیس سے استفسار کیا کہ کہاں کہاں چھاپے مارے ہیں؟ تفصیلات کدھر ہیں،پولیس حکام نے بتایا کہ مفصل رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ہے۔

کیس کی سماعت کے دوران بار بار بولنے پر جج نے لڑکی کے وکیل کو جھاڑ پلا دی اور ہدایت کی کہ آپ بار بار مت بولیں، جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس ملک کو این جی اوز نے تباہ کر دیا ہے، سوشل سیکٹر کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

جج چوہدری عبدالعزیز نے ریمارکس دیئے کہ میرا جس نے جو کرنا ہے کرلے، جج کا کوئی مذہب،مسلک اور کوئی برادری نہیں ہوتی، جج نے ریاست کےدستور کے تحت فیصلہ کرنا ہوتا ہے، میں اپنے حلف کا پابند ہوں۔

جج نے ریمارکس میں مزید کہا کہ کیوں نہ علی آکاش کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے اور شناختی کارڈ بلاک کر دیا جائے۔

اس موقع پر عدالت میں لڑکی نیہا علی نے والدین کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ میں اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتی ہوں، انٹرمیڈیٹ میں داخلہ لینا ہے ، میں تعلیم حاصل کرکے پائلٹ بننا چاہتی ہوں ۔

جج نے ریمارکس میں کہا کہ لڑکی کی تعلیم پوری کرانا اور تحفظ دینا عدالت کی ذمہ داری ہے،نکاح نامہ، بیان حلفی اور وکالت نامے پر مختلف دستخطوں پر عدالت نے اظہار برہمی بھی کیا اور راولپنڈی دارالامان کی انچارج کو بھی عدالت میں طلب کیا گیا۔

تازہ ترین