• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوچھے ہتھکنڈوں سے نہیں گھبرائیں گے، رانا ثناء

اوچھے ہتھکنڈوں سے نہیں گھبرائیں گے، رانا ثناء


مسلم لیگ نون پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کاکہنا ہے کہ کارکن میاں نواز شریف ،شہباز شریف سے پیار کرتے ہیں،کسی اوچھے ہتھکنڈوں سے نہیں گھبرائیں گے۔

جیونیوز سے ٹیلیفونک گفتگو میں مسلم لیگ نون پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ابھی مریم نواز جاتی امرا سے باہر نہیں نکلیں اور حکومت بوکھلا گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کثیر تعداد میں کارکنان نیب آفس پہنچ رہے ہیں،میری گاڑی کو پولیس نے نیب آفس سے پہلے روک لیا ہے، جبکہ دوسرے شہروں سے آنے والے کارکنوں کو بھی روکا جا رہا ہے۔

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ مریم نواز کو جھوٹےبےبنیاد مقدمے میں بلایا گیا ہے، کارکن مریم نواز کے لیے نیب دفترآ رہے ہیں۔

لیگی رہنما نے بتایا کہ رنگ روڈ موٹروے بلاک ہےلوگ میلوں دور سے پیدل آ رہے ہیں اور یہ ثبوت ہے کہ لوگ نواز شریف،مریم نواز کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی پروگرام نہیں ہے، اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں، ان کے دن گنے جاچکے ہیں عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

رانا ثنااللہ نے بتایا کہ آج نیب آفس کو جنگلوں اور قلعے کی صورت میں گھیرا گیا ہے، یہ خود لوگوں کو نوٹس بھیجتے اور آنے سے بھی روکتی ہے،یہ لوگ عوام سے انتقام لے رہے ہیں۔

لیگی رہنما نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ یہاں کیا این آر او لینے آئے ہیں ، یہ لوگ پاکستان کو تباہی کی طرف لیکر جا رہے ہیں،نیب کٹھ پتلی ادارہ ہے یہ حکومت کا ہتھیار ہے۔

رانا ثنا نے بتایا کہ عثمان بزدار کو اس لیے بلایا گیا ہے کہ ثابت ہو کہ نیب خود مختار ہے،جبکہ چیئرمین نیب کے ہاتھ حکومت نے باندھ رکھے ہیں،آج یہ لوگ چند ہزار لوگوں کو نیب آفس کے باہر برداشت نہیں کرسکے۔

رہنما نون لیگ نے کہا کہ کارکنوں کا باہر نکلنا اے پی سی کی طرف ایک قدم ہے،اے پی سی ظالم، نااہل اور فیل حکومت سے نجات دلانے کےلیے ہورہی ہے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے مریم نواز کو رائے ونڈ میں خلافِ قانون اور خلافِ ضابطہ اراضی انتہائی سستے داموں خریدنے کے الزام میں انکوائری کے لیے آج طلب کر رکھا ہے۔

مریم نواز آج صبح 11 بجے نیب کے روبرو پیش ہو کر اپنا مؤقف پیش کریں گی۔

نیب ذرائع کے مطابق مریم نواز کے نام 1 ہزار 440 کنال زمین 2013ء میں منتقل ہوئی تھی۔

ذرائع کے مطابق نیب کا کہنا ہے کہ زمین کی منتقلی میں ایل ڈی اے کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا گیا، شریف فیملی کی اراضی کے ارد گرد تعمیرات کو روکنے کے لیے اراضی کو گرین لینڈ قرار دیا گیا تھا۔

انکوائری میں سابق ڈی سی لاہور نور الامین مینگل اور سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کو بھی طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

تازہ ترین