پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی نے کہا ہے کہ کچھ لوگ کراچی کو مرکز کے تحت کر کے اس کے ریونیو پرقبضہ کرنا چاہتے ہیں، مگر کراچی سندھ کا دارالحکومت ہے، سندھ کا حصہ ہے اور رہے گا۔
کراچی میں پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا، جس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنماؤں ںسینیٹر رضا ربانی، سینیٹر شیری رحمٰن اور سردار لطیف کھوسہ نے پریس کانفرنس کی اور اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دی۔
سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ریاست کی کوشش ہے، اٹھارہویں ترمیم رول بیک کردی جائے مگر واضح رہے کہ اٹھارہویں ترمیم پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ اجلاس میں گلگت بلتستان کے الیکشن، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) سمیت دیگر اہم ایشوز پر بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ نوید قمر نے ایف اے ٹی ایف قوانین پر اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی، دراصل وفاق کو پہلے پتا تھا پر جان بوجھ کر پارلیمنٹ میں بل دیر سے لایا گیا۔
پی پی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ ہم ہمیشہ قومی احتساب بیورو ( نیب) سے متاثر رہے ہیں، ہیومن رائٹس واچ نے نیب کو ایکسپوز کیا ہے، نیب سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے نے ادارے کی قلعی کھول دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں الیکشن ملتوی کئے گئے، اب کورٹ کےحکم پر دوبارہ 3 ماہ میں انتخابات ہوں گے۔
اس موقع پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف ہر دور میں نیب کے ذریعے مقدمات بنائے گئے۔ 17 اگست کو پارٹی کے وکلاء آصف زرداری کے ساتھ عدالت جائیں گے۔