کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’جرگہ‘‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ میں سمجھتا ہوں دفترخارجہ کی کارکردگی بہتر ہورہی ہے،اس سے پہلے وہاں غدار بیٹھے ہوئے تھے جو انڈیا کے لئے کام کر رہے تھے،گلگت بلتستان میں اکتوبر میں الیکشن کا پروگرام ہے،وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اکتوبر میں الیکشن کا پروگرام ہے ہماری طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہے الیکشن کمیشن نے لسٹیں لگانی ہے پھر لوگوں نے اس پر اپیل کرنی ہے ہم نے ابھی نیا ایکٹ لاگو کیا ہے جو پاکستان کے الیکشن کا ایکٹ تھا۔
گلگت بلتستان اور کشمیر کے جو بھی معاملات ہوتے ہیں اس میں تمام ادارے اور اسٹیک ہولڈر بیٹھتے ہیں اور کلیئرنس لی گئی ہے ہر شخص کی اس سے شفاف چیز ہو نہیں سکتی ہم نے وہاں ہر سیٹ کو کور کیا ہے چاہے وہ اسماعیلی ہوں، اہل تشیع ہوں یا اہلسنت ہم نے میرٹ پر کابینہ بنائی ہے۔
گلگت بلتستان کے لوگوں کی سنجیدہ ڈیمانڈ ہے کہ ہم ان کو صوبائی اسٹیٹس دے دیں لیکن اس وقت فارن آفس اسٹیک ہولڈر اے جے کے ، کے بھی تحفظات تھے پھر ہم نے اس پر تمام اسٹیک ہولڈر کو بیٹھا کر اس پر بورڈ میٹنگ کیں اور ہم متفق تھے لیکن اس دوران حالات کچھ صحیح نہیں رہے پلوامہ آیا پھر پانچ اگست آگیا میں اپنے ہوتے ہوئے انشاء اللہ گلگت بلتستان کی جو محرومیاں ہیں ان سب کو دور کروں گا۔
گلگت بلتستان کو صوبے کا اسٹیٹس دیں گے اس کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے گلگت بلتستان کو کشمیر کا حصہ ظاہر کیا ہے اس حوالے سے ہم تمام چیزیں دیکھ رہے ہیں ۔دوسرے صوبوں کے ڈیولپمنٹ بجٹ میں کٹ لگایا گیا لیکن گلگت بلتستان کا ہم نے بڑھایا ہے ۔سی پیک میں گلگت بلتستان کے شیئرز بڑھانے کے حوالے سے کہا کہ ہم نے اس پر کام کیا ہے پچھلی حکومتوں نے بات تو کی ان لوگوں کے حق کی لیکن کیا کچھ نہیں گلگت بلتستان میں اکنامک زون نہیں تھا انڈیسٹریل زون بھی نہیں تھا ہم نے آتے ہی اس کو ڈالاہے۔گلگت بلتستان کا سروس کوٹہ کو بہتر کر رہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جو پوزیشن ہے مسئلہ کشمیر کی آج سے پہلے نہیں تھی مودی پر گھیرا تنگ ہوگیا ہے اس وجہ سے وہ اس طرح کے اقدامات کر رہا ہے اور حالات ایسے بنتے جارہے ہیں کہ میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان کے ہاتھ سے اللہ کشمیر کا کام کروائے گا۔ اقوام متحدہ نے پہلی دفعہ مانا کہ کشمیر میں ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
نقشے میں شامل کرنا دنیا کو پیغام دینا تھا کہ بھارت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر قبضہ کررکھاہے ۔اگر مودی انسان کے بچے نہیں بنے تو اگر میں مقبوضہ کشمیر چلا گیا اور مجھ سے پوچھا گیا تو میں یہی کہوں گا میں اپنے ملک میں ہوں جس طرح آپ کی فوج گھسی ہوئی ہے اس طرح میں بھی یہاں پھیر رہا ہوں میں وہاں جاسکتا ہوں۔
پہلے آپ ایک مقصد کو ٹارگٹ کرتے ہیں پھر آپ اس کو حاصل کرتے ہیں ہم نے کشمیر کو نقشے میں شامل کر دیا ہے، اس سے پہلے نقشے میں ہم اس کو متنازع علاقہ کہہ رہے تھے اب آگے پھر تمام اسٹیک ہولڈر عالمی قانون دان بیٹھائیں گے اور آئین میں ترمیم کی جائے گی۔ آج ہم نے اس کو پاکستان کاحصہ ظاہر کر دیا ہے۔
کشمیر شروع سے یہ نعرہ لگاتے رہے ہیں کہ کشمیر بنے گا پاکستان لیکن پہلی دفعہ کشمیر میں عمران خان کے نام کا نعرہ لگایا گیا ہے پہلی دفعہ حریت کانفرنس نے عمران خان کو خط لکھا ہے کہ ہمیں فخر ہے خوشی ہے آپ کی ڈپلومیسی پر۔
شیریں مزاری کہتی ہیں ہمارا فارن آفیس فیل ہوگیا ہے کشمیر کے معاملے پر عمران خان کے ویژن کو آگے بڑھانے میں اس بیان کے حوالے سے کہا کہ میں نے یہ بیان نہیں سنا اور میں سمجھتا ہوں فارن آفس کی پرفارمنس بہتر ہو رہی ہے۔
اس سے پہلے وہاں غدار بیٹھے ہوئے تھے جو انڈیا کے لیے کام کر رہے تھے۔دوہری شہریت رکھنے والوں کو رکھنا خلاف قانون نہیں ہے کہیں سے کسی فیلڈ کے ایکسپرٹ کو لانے میں حرج نہیں ہے۔
سعودی عرب نے ساتھ نہیں چھوڑا ہے، سعودی عرب نے کہا تھا کہ ایران اور ہمارے درمیان ثالثی کا کردار ادا کریں۔کلبھوشن کا کیس ہم جیتے ہوئے ہیں۔ہم اگر کشمیر کے ایشو پر جنگ نہیں کریں گے تو کس ایشو پر کریں گے اسلام کی تاریخ پڑھیں ہم نے پتھر باندھ کر جنگیں جیتی ہیں ۔
ہماری فوج دنیا میں بہترین فوج ہے جب بھی جنگ ہوئی میں فرنٹ لائن پر ہوں گا۔