لینڈ سلائڈنگ کےباعث کوہستان میں بند ہونے والی شاہراہ قراقرم 13 روز بعد بھی بحال نہ ہوسکی، آمد و رفت کی اہم شاہراہ بند ہونے سےگلگت بلتستان میں غذائی قلت، پٹرولیم مصنوعات اور دواؤں کی کمی کے بحران نے سراٹھا لیا۔
کوہستان میں کیہال کےمقام سےچوہنگ کےعلاقےتک تقریباً 60 کلومیٹر طویل سڑک لینڈسلائیڈنگ کےباعث بند ہے، جس کی وجہ سے کوہستان سے گلگت بلتستان تک پورےعلاقے میں غذائی قلت اورادویات کی کمی کا سامنا ہے، شاہراہ قراقرم بحال نہ ہونے کے باعث ریجن میں سیکڑوں کی تعداد میں ٹوٹنے والی رابطہ سڑکیں بھی بحال نہیں ہوسکی ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ روز مظفرآباد میں زمین سرکنےسے تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد 50 تک جا پہنچی ہے،ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنرمنیرقریشی کے مطابق درجنوں مکانات کو جزوی نقصان بھی پہنچا ہے۔
لینڈ سلائیڈنگ سے دنا کچہلی سے ہنس چوکی تک 6 کلو میٹر سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے، حادثے سے متاثر ہونے والے110خاندانوں کو متبادل جگہ منتقل کردیا گیا ہے،تاہم متاثرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔
آئی ڈی پیز کو رہائش کےلیے ٹینٹ اورغذائی اشیاء کی بھی ضرورت ہے،سوات میں 12 روز بعد بحرین کالام روڈ ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کےمطابق آئندہ 24گھنٹوں کےدوران ملک کےبیشترعلاقوں میں موسم خشک جبکہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں موسم گرم رہنےکا امکان ہے۔
تاہم ہفتے سے پیر کے دوران گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، فاٹا، مالاکنڈ، ہزارہ اور ڈی آئی خان ڈویژن سمیت بالائی پنجاب میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔