بالی ووڈ میں میں خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر کُھل کر بات کرنے والی کنگنا رناوٹ کو بھارتی مسئلے میں پاکستان کو لانا مہنگا پڑگیا، اداکار منیب بٹ نے پاکستان کا دفاع کرتے ہوئے کرارا جواب دے دیا۔
ہوا کچھ یوں کہ سنجے دت اور عالیہ بھٹ کی فلم ’سڑک2‘ کا ٹریلر ریلیز ہوا ہے جس میں بھارتی فلمی تجزیہ نگار روہت جیسوال نے مسلمانوں کے خلاف اپنی بھڑاس نکالتے ہوئے کہا کہ ٹریلر میں عالیہ بھٹ کہہ رہی ہیں کہ ان گرو کی وجہ سے میں نے کسی اپنے کو کھویا ہے‘ کیا یہاں لفظ گرو کو مولوی یا پادری سے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
بالی ووڈ اسکینڈل کوئین کنگنا نے بھی مسلمانوں سے نفرت کا کُھل کر اظہار کرتے ہوئے روہت جیسوال کے ٹوئٹ پر جواب دیا اور ناصرف اُن کی تعریف کی بلکہ ایک بھارتی مسئلے میں بلاوجہ پاکستان اور مسلمانوں کے مقدس مقام کو درمیان میں لاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ گرو کو مولوی سے اور کیلاش اسکینڈل کو مکہ اسکینڈل سے تبدیل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا کہ کیوں بھارت میں کچھ پاکستانی ایجنٹس کو مذہبی نفرت اور تعصب پھیلانے کی اجازت ہے؟
پاکستانی ٹی وی اداکار منیب بٹ نے کنگنا کی بلاوجہ تنقید کو آڑے ہاتھوں لیا اور کرارا جواب دے ڈالا۔
منیب بٹ نے ٹوئٹر پر کنگنا رناوٹ کے ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیوں بھارتی پاکستان کے لیے اس قدر جنونی ہیں اور ان کا بیوقوف میڈیا بھارتیوں کی اصل ذہنیت کی بالکل درست عکاسی کرتا ہے۔
منیب بٹ اپنے ٹوئٹ میں بھارتی پائلٹ کو پاکستان میں پلائی جانے والی چائے کا تذکرہ کرنا نہ بھولے اور لکھا کہ ’زیادہ مسئلہ ہے پاکستان سے تو بھیجو پائلٹ چائے تیار ہے۔‘
دوسری جانب پاکستانی اداکار اور ماڈل منیب بٹ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی ایک طویل کیپشن کے ساتھ اسی حوالے سے ایک پوسٹ کی۔
منیب بٹ کا کہنا تھا کہ یہ ہندوتوا انتہا پسندی بھارت کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو مودی کے ان بھگتوں کے خلاف ٹھوس اقدام اٹھانا چاہیے، جو اپنی ناکامی کو چھپانے اور عوام میں مقبول رہنے کے انتہائی گھٹیا طریقے اپناتے ہیں کہ مسلمانوں کے خلاف بولو، پاکستان کو برا بولو اور واہ واہ کرواؤ۔
اداکار نے یہ بھی لکھا کہ ’پڑھے لکھے اور سیکولر بھارتیوں ہمیں آپ سے ہمدردی ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ’کنگنا رناوٹ کو پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دینے کے لیے شرم آنی چاہئے، اور زیادہ مسئلہ ہے تو اس بار ادرک والی چائے پلائیں گے الائچی ڈال کر، بھیجو ابھی نندن کو۔‘