امریکی خلائی ادارہ ناسا کی جانب سے اب تک کی سب سے جدید خلائی گاڑی اور پہلی مرتبہ ہیلی کاپٹر خلا میں روانہ کیا گیاہے ۔جسے اٹلس پنجم راکٹ کے ذریعے فلوریڈا کے کیپ کناورل سے سرخ سیارے کی سمت بھیجا گیا ہے۔فروری 2021 ء میں یہ مشن مریخ کی سطح پر اترے گا ،جس کا ایک مقصد مریخی پتھر جمع کرنا ہے اور دوسرا سیارے پر زندگی کی ممکنہ آثار کی تلاش کرنا ہے ۔اس خلائی روور کا نام ’’پرسیویئرنس‘‘ اور اس کے ساتھ ہیلی کاپٹر کا نام ’’انجینیئٹی‘‘ رکھا گیا ہے۔
روور کی جسامت ایک کار کے برابر ہے اور اس میں چھ عدد پہیے نصب ہے۔ پرسیویئرنس میں جدید ترین لیزر کیمرہ، زیرِ زمین ریڈار، موسمیاتی اسٹیشن، دو طرح کے جدید ترین کیمرے ، اور طویل بازو پر نصب ایک کیمیائی تجربہ گاہ بھی لگائی گئی ہے۔ اس میں ایک چھوٹا سا ہیلی کاپٹر ہے جومشکل سے دو کلوگرام وزنی ہے جسے مریخ کی فضا کے مطالعے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ہیلی کاپٹر شمسی توانائی سے پرواز کرتا ہے اور وہ گاڑی کو راستہ دکھانے میں بھی مدد کرتا ہے۔خلائی گاڑی کو ایک گہرے گڑھے جزیرو میں اُتارا جائے گا اور شاید اربوں سال قبل یہاں کوئی جھیل موجود تھی ۔ ماہرین کو اُمید ہے کہ یہ زندگی کے آثار دیکھنے کی ایک بہترین جگہ ہوسکتی ہے ،کیوں کہ ایک طویل عرصے تک یہاں پانی موجود تھا۔
روور پلوٹینیئم کی قوت سے چلتا ہے اوریہ ارضیاتی نمونے جمع کرے گا۔ لانچنگ کے ایک گھنٹے بعد پورا مشن راکٹ سے الگ ہوگیا اور اب اپنی منزل کی جانب گامزن ہے۔ اگر مریخ پر کروڑوں اربوں سال پہلے کی حیات کے باریک آثار موجود ہیں تو جدید تجربہ گاہ اسے پہچاننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔