• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینجھرجھیل میں کشتی الٹ گئی، کراچی سے پکنک کیلئے جانے والے خاندان کی 8  خواتین 2 بچے جاں بحق

کینجھرجھیل میں کشتی الٹ گئی


ٹھٹھہ (نامہ نگار/آن لائن) گنجائش سے زیادہ افراد بٹھانے کی وجہ سے کینجھر جھیل میں پکنک منانے والوں کی کشتی الٹنے سے کراچی کے ایک ہی خاندان کے بچوں اور خواتین سمیت 13افراد ڈوب گئے جن میں سے تین کو بچالیا گیا جبکہ دو بچے اور 8خواتین سمیت 10افراد جاں بحق ہوگئے جن میں ماں اور دو بیٹیاں بھی شامل ہیں ۔تفصیلات کے مطابق محمود آباد کراچی کے رہائشی ایک ہی خاندان کے25افراد پکنک منانے کینجھر جھیل پہنچے تھے جھیل کی سیر کیلئے کرائے پر حاصل کی گئی لکڑی کی کشتی میں دو بچوں سمیت 13 خواتین سوار ہوئیں تاہم تیز ہواؤں اور گنجائش سے زیادہ افراد کو سوار کرنے کے باعث کشتی توازن برقرار نہ رکھ سکی اور الٹ گئ جس کے نتیجے میں دو بچے اور 8خواتین جاں بحق ہوگئیں جبکہ تین خواتین کو بچالیا گیا، مقامی اور نیوی کے غوطہ خوروں نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد لاشیں نکال کر سول اسپتال مکلی منتقل کیں، جاں بحق ہونیوالوں میں ماں اور دو بیٹیاں جبکہ محمود آباد کے فنکشنل لیگ کے صدر عثمان غنی کی اہلیہ اور تین بیٹیاں ایک بیٹا بھی شامل ہیں، ڈوبنے والی خاتون کے بیٹے شہمیر کے مطابق کشتی والا پہلا راؤنڈ لیکر جب جھیل کے دوسرے راؤنڈ کیلئے گیا تو کافی دیر تک واپس نہیں لوٹا جس پر ہم سب پریشان ہوگئے تاہم تھوڑی دیر بعد ہی دیگر کشتیوں میں لاشیں آنا شروع ہوگئیں، ڈوبنے والوں میں عروج، سعدیہ، علیشاہ، شانزہ، عظمی، مسرت، صبیحہ، ماہم، نمرہ، ایمان، ماہین، رشیداں، روبینہ شامل تھیں جن میں سے مسرت، ماہین اور رشیداں کو بچالیا گیا،آن لائن کےمطابق کراچی کے علاقے نرسری سے تعلق رکھنے والے بد نصیب خاندان کے افراد کشتی میں سوار ہوکر نوری جام کے مزار جارہے تھے کہ گہرے پانی میں کشتی الٹ گئی۔ کشتی میں سوار افراد کی چیخوں و پکار کے بعد مقامی لوگوں نے بڑی جدوجہد کے بعد تمام لوگوں کو باہر نکالا تاہم اس وقت تک ایک بچہ اور6 خواتین دم توڑ چکی تھیں جبکہ دوخواتین نے اسپتال جاتے ہوئے راستے میں دم توڑا ۔ دریں اثنا پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلی مراد علی شاہ اور چیف سیکرٹری ممتاز علی شاہ نے کینجھر جھیل سانحہ کے نتیجے میں جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین سے افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ واقعہ کی انکوائری کرکے حفاظتی اقدامات کئے جائیں تاکہ آئندہ ایسے افسوسناک واقعات رونما نہ ہوسکیں، علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر عثمان تنویر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ تمام خواتین سیاح لکڑی کی فشنگ بوٹ پر جھیل کی سیر کررہی تھی کہ تیز ہواؤں اور طغیانی کے باعث کشتی الٹ گئی اور تمام لوگ ڈوب گئے جن میں سے تین کو بچالیا گیا، انہوں نے کہا کہ کشتی کے ناخدا کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، تمام لاشوں کو ایمبولینسز کے ذریعے کراچی بھجوادیا گیا۔ کراچی سے خالد محبوب کی رپورٹ کے مطابق کینجھر جھیل میں ڈوبنے والے 10افراد کی لاشیں کورنگی میں واقع سرد خانے منتقل کردی گئیں ۔ اس موقع پر رقت آ میز مناظر دیکھنےمیں آئے ، ورثا غم سے نڈھال اور مشتعل تھے، علاقے میں لاشوں کی آمد کی اطلاع جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور سرد خانے کے باہرمتوفیوں کے اہل خانہ اور علاقہ مکینوں کاہجوم لگ گیا ،ہر آنکھاشکبار تھی ، اس موقع پر افرا تفری بھی دیکھنے میں آئی ، میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ورثا کا کہنا تھا کہ ہمارے گھر والے صبح8 بجے کے قریب کراچی سے روانہ ہوئے، 28 افراد ہمارے خاندان کے پکنک منانے کینجھر جھیل گئے تھے، اہلخانہ کا کہنا تھا کہ 10 افراد کی لاشیں اور 3 کو زندہ نکال لیا گیا، پکنک کے دوران 13 افراد ایک کشتی میں سوارتھے، جبکہ خواتین ایک کشتی میں سوار تھیں ،اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ بتایا گیاہے کہ کشتی اوور لوڈ ہونے کے باعث الٹی ہے ۔

تازہ ترین