• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنو عاقل: گھر کے سربراہ کے ہاتھوں قتل، گیارہویں لاش برآمد

پنو عاقل: گھر کے سربراہ کے ہاتھوں قتل، گیارہویں لاش برآمد


سندھ کے ضلع سکھر کی تحصیل پنوعاقل میں پیش آنے والے قتل کے ہولناک واقعے میں گھر سے مزید ایک بچےکی لاش ملی ہے جس کے بعد واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔

ایس ایس پی پنوں عاقل عرفان سموں کے مطابق بے رحمی سے گلا کاٹ کر قتل کیے گئے اس گیارہویں بچے کی عمر ایک سال ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گھر کے سربراہ ملزم وہاب نے 11 افراد کو خنجر سے گلے کاٹ کر قتل کیا ہے، مقتولین میں ملزم کی بیوی، 4 بیٹیاں، 3 بیٹے، بہو، پوتی اور پوتا شامل ہیں۔

ایس ایس پی عرفان سموں کا کہنا ہے کہ ملزم نے تمام افراد کو رات سوتے ہوئے قتل کیا، واقعے کی اطلاع ملنے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس نے ملزم کے ساتھ اس کے 3 بیٹوں کو بھی گرفتار کیا ہے تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ ملزم کے بیٹے اس قتل کی واردات میں ملوث ہیں یا نہیں۔

پولیس کی جانب سے ملزم وہاب سے قتل کی وجہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

پولیس کے مطابق بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملزم وہاب ذہنی مریض ہے۔

اس سے قبل پنو عاقل کے مذکورہ گھر سے ایک ہی خاندان کے 10 افراد کی لاشیں ملی تھیں جنہیں چھریوں کے وار کر کے قتل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے: وزیرِ اعلیٰ سندھ نے 10 افراد کے قتل کا نوٹس لے لیا

دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پنوعاقل واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

پولیس نے قاتل کو گرفتار کرنے کے حوالے سے وزیرِ اعلیٰ سندھ کو آگاہ کر دیا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اس حوالے سے ہدایت کی ہے کہ واقعے کی وجوہات کیا ہیں؟ کیا خاندانی مسائل کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا یا دشمنی ہے، واقعے کی ہر پہلو سےتحقیقات کی جائے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے یہ ہدایت بھی کہ ہے کہ متاثرہ خاندان کے ساتھ پولیس اور انتظامیہ مکمل تعاون کرے۔

تازہ ترین