• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے تجارت اور ایکسپورٹ کے ریکارڈز مزید بہتر ہوں گے، مشیر تجارت

وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اپنی وزارت کی دو سالہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھی اور امید کا اظہار کیا کہ ہمارے تجارت اور ایکسپورٹ کے ریکارڈز مزید بہتر ہوں گے۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے وزارت تجارت کی کارکردگی پیش کرتے ہوئے سب سے پہلے ابتدا میں نقصان سے متعلق روایتی الفاظ دہرائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف جب حکومت میں آئی تو ایکسپورٹ اور ٹریڈ گرے ہوئے تھے، حکومت کی ترجیح تھی کہ برآمدات پر توجہ دی جائے اور درآمدات کم کی جائے۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ کورونا سے پہلے ہماری برآمدات میں دگنا اضافہ ہوا تھا، فروری کے مہینے میں پاکستان کی برآمدات 14 فیصد بڑھی۔

عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد ایکسپورٹ بڑھانا اور میڈ ان پاکستان کو ترجیح دینا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 بلین ڈالر سے کم ہوکر 3 بلین ہوگیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اس لیے کم ہوا کہ ہم نے امپورٹ کم کی اور ایکسپورٹ کو بڑھایا، ہم نے لگژری آئٹم پر ڈیوٹی بڑھائی، ہلکے مٹیریل پر ڈیوٹی کم کی۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ جون کے آخر تک ہماری رینکنگ 130 تھی اور اب 108 ہوگئی ہے، ڈیجیٹلائزیشن کے بعد حکومت نے ای کامرس کو بھی ترجیح دی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ کورونا جب ختم ہوگا تو چین کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدہ (ایف ٹی اے) بحال ہوگا۔

مشیر تجارت نے اعتراف کیا کہ ہماری ایکسپورٹ بہت کم ہیں تاہم انھیں بڑھانے کے لیے وزیراعظم نے اسٹریٹجک ٹریڈ فریم ورک منظور کرلیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ای۔کامرس نہیں تھی، کابینہ نے ای۔کامرس کی منظوری دی۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ جیوگرافیکل انڈیکیشن کا ایک قانون بنا دیا گیا ہے، جو پاس بھی ہوگیا ہے، اس سے ہمارے کلچرل پراڈکٹس پر کوئی اور اپنا نام استعمال نہیں کر سکے گا۔

عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ جولائی میں پاکستان کی ایکسپورٹ ریکارڈ سطح پر تھیں اور پاکستان کی پرفارمنس اچھی رہی۔

انھوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انشاءاللّٰہ ہماری تجارت اور ایکسپورٹ کے ریکارڈز مزید بہتر ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلی بار را مٹیریل ڈیوٹی فری آنا شروع ہوگیا ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم کے مشیران اور معاونین خصوصی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد تمام وزراء کو عوام کے سامنے پیش کرنا ہے تاکہ وہ کارکردگی بتا سکیں۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کی کوشش ہے کہ عوام کو ضرور بتانا چاہیے کہ کارکردگی 2 سال میں کیا رہی، اب صرف عوام کی خدمت اور ملک کو ترقی دلانے کی سیاست ہوگی۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں کو کم کرنا وزیراعظم کی پہلی ترجیح ہے۔

انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے باوجود پاکستان کی معیشت میں اب جان آگئی ہے، ملک میں اچھے دن آنے شروع ہوچکے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آج تیسرا روز ہے کہ ہم نے 2 سال کی کارکردگی پیش کرنے کی کوشش کی ہے، تاہم کارکردگی پیش کرنے کا یہ آج ہمارا آخری روز ہے، وفاقی وزراء وزارتوں میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیں گے۔

تازہ ترین