• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیلجیئم میں حکومت نے کورونا وائرس کے حوالے سے جاری اقدامات کو جوں کا توں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلان آج ملک کی سیاسی قیادت پر مشتمل نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے بعد بیلجئین وزیراعظم صوفی ولیمز نے ایک پریس کانفرنس میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ہماری سوسائٹی میں ابھی موجود ہے۔ اور گذشتہ ماہ جو اقدامات اٹھائے تھے وہ موثر ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بد قسمتی سے ویکسین کے علاوہ کوئی بھی اٹھایا گیا حفاظتی قدم ایسا نہیں ہے جو کورونا کو مکمل طور پر روک دے۔

بیلجئین وزیراعظم نے کہا کہ یہ وائرس کچھ عرصے تک اسی طرح ہماری سوسائٹی میں موجود رہے گا۔ اس لئے ہمیں فی الحال اس کے ساتھ ہی جینا سیکھنا ہوگا۔

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ہوشیار رہیں اور ایسی صورتحال نہ پیدا ہونے دیں جس کے نتیجے میں دوبارہ ملک میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرنا پڑے۔

موجودہ صورتحال میں عوام کے لیے حکومتی ہدایات کے مطابق طبی وجوہ کے علاوہ ہر شخص فیس ماسک لازمی پہنے گا۔ عام حالات میں 5 افراد سے زائد کو گھر پر مدعو نہیں کیا جا سکے گا۔

جنازے میں 50 افراد سے زائد شریک نہیں ہونگے۔ ایک گھر سے صرف دو افراد شاپنگ کے لئے جا سکیں گے۔ اندرون عمارت منعقد ہونے والے اسپورٹس اور سماجی ایونٹس میں 200 جبکہ بیرون عمارات 400 افراد ماسک پہن کر شریک ہو سکیں گے۔

اسی طرح کراس بارڈر رہنے والے جوڑے بھی اپنے تعلق کی گہرائی کا ثبوت پیش کرکے یکم ستمبر کے بعد ایک دوسرے سے ملاقات کر سکیں گے۔ جبکہ وزارت خارجہ کی بنائی گئی کلر لسٹ کے مطابق یورپ میں موجود ریڈ ٹریول زون سے آنے والوں کو لازمی کورونا ٹیسٹ کروانا ہوگا۔

تازہ ترین