• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم ایل ون کیلئے اچھے برج بنائے جائیں، دریائے سندھ معیشت چلاتا ہے اسے عزت دیں، چیف جسٹس

دریائے سندھ معیشت چلاتا ہے اسے عزت دیں، چیف جسٹس


اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے ریلوے خسارہ ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران پلاننگ کمیشن کی درخواست پر پاکستان ریلوے کی تنظیم نو کیلئے چار ہفتوں کی مہلت دے دی ہے، چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کوٹری میں انگریز کا بنایا ہوا پل آج بھی درست حالت میں ہے جبکہ کراچی حیدرآباد برج کسی بھی وقت گر سکتا ہے،انہوںنے کہا کہ دریائے سندھ پر کوئی ایسا پل نہیں ہے جس پر قوم فخر کر سکے، ایم ایل ون کیلئے اچھے برج بنائے جائیں، دریائے سندھ ملکی معیشت چلاتا ہے اسے عزت دیں، ایوب خان کے دور میں بننے والا ایوب برج واحد خوبصورت پل ہے، اس کے بعد ملک میں جتنے بھی پل بنے سب خراب بنائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کیلئے اچھے برج بنائے جائیں، دریائے سندھ ملک بھر کی معیشت چلاتا ہے اس کو عزت دیں،سیکرٹری ریلویز نے کہا کہ ایم ایل ون کا پیکج ون تین سال میں مکمل ہوگا جس میں اسٹیٹ آف دی آرٹ پل بنائے جائیں گے،جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ تین سال بہت زیادہ ہیں، چین والے تو مہینوں میں ریلوے لائن بچھا دیتے ہیں، فنڈز موجود ہیں تو منصوبہ مکمل ہونے میں وقت نہیں لگنا چاہیے، اٹھارہ سو کلومیٹر کا ٹریک بچھانا چین کیلئے کوئی مشکل نہیں ہے ،دوران سماعت کمشنر کراچی ڈویژن نے بتایا کہ کراچی میں ریلوے اسٹیشنوں کی فینسنگ کیلئے ٹینڈر جاری کر دیا گیاہے،بعد ازاں فاضل عدالت نے پلاننگ کمیشن کی درخواست پر ریلوے کی ری اسٹرکچرنگ کیلئے چار ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے آئندہ سماعت پرسرکلر ریلوے پر سندھ حکومت اور ریلوے سے پیشرفت رپورٹ بھی طلب کرلی اور کیس کی مزید سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔

تازہ ترین