خلیفۂ دوم سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ کا آج یومِ شہادت ہے، فاروقِ اعظم رضی اللّٰہ عنہ وہ عظیم شخصیت ہیں جن کے شاندار کردار اور کارناموں سے اسلام کا چہرہ روشن ہے۔
آپ رضی اللّٰہ عنہ کا دورِ خلافت اسلامی تاریخ کا درخشندہ اور بے مثال دور تھا، آپ رضی اللّٰہ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں کئی شعبوں کی بنیاد رکھی جن سے رہتی دنیا تک انسانیت استفادہ کرتی رہے گی۔
خلیفۂ دوئم حضرت عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ وہ عظیم المرتبت شخصیت ہیں جن کی اسلام کی قبولیت کے لیے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے اللّٰہ تعالیٰ سے خصوصی طور پر دعا مانگی تھی۔
آپ رضی اللّٰہ عنہ کے اسلام قبول کرنے سے مسلمانوں کی قوت اور عظمت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ کے دورِ خلافت میں اسلامی سلطنت کی حدود 22 لاکھ مربع میل تک پھیل گئی تھی۔
آپ رضی اللّٰہ عنہ کے دور میں مصر، ایران، روم اور شام جیسے بڑے ممالک فتح ہوئے۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
یکم محرم، شہادتِ سیدنا عمر فاروقؓ پر چھٹی کی جائے، جماعت اہلسنت
آپ رضی اللّٰہ عنہ نے پولیس، نظامِ عدل، ڈاک، زرعی، مالیاتی اصلاحات، جیلوں اور سراؤں سمیت کئی شعبوں کی بنیاد ڈالی۔
حضرت عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ سجدے کی حالت میں تھے کہ حملہ آور نے خنجر سے حملہ کر کے ان کو زخمی کر دیا اور آپ رضی اللّٰہ عنہ یکم محرم الحرام کو شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہوگئے۔
فاروقِ اعظم رضی اللّٰہ عنہ کو حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے پہلو میں ابدی نیند سونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔