اپنے خواب سنہرے
پر تعبیر پہ پہرے
٭
شہر میں برف کا موسم
اپنے بدن اکہرے
٭
ہر اک چوک صلیبیں
ہر اک سمت کٹہرے
ؕ٭
غم کی دھوپ جلائے
کتنے بدن سنہرے
٭
اُس کی یاد کے موتی
پلکوں پر آ ٹھہرے
٭
جلے ہوئے کچھ خیمے
اور دریا پر پہرے
٭
پیاس سے روتے بچے
تپتی، شِکر دوپہرے
٭
اور وہ سارے وحشی
اندھے،گونگے،بہرے
٭٭٭
(سینئر صحافی، شاعر اور ادیب ازھرمُنیر مارچ 2020ء سے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتار کے خلاف احتجاجاً شملہ پہاڑی چوک لاہور میں بھوک ہڑتال پر ہیں)