• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سشانت سنگھ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گڑبڑ ہے، وکیل وکاس سنگھ

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)خودکشی کرنے والے بولی وڈ کے نوجوان اداکار سشانت سنگھ راجپوت کیس میں مسلسل نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں جبکہ سی بی آئی ہر پہلو سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ گزشتہ روز سی بی آئی کی جانب سے سشانت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی گئی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز سشانت کی سات صفحات پر مشتمل پوسٹ مارٹم رپورٹ پانچ ڈاکٹروں کی ٹیم نے لکھی ہے۔سی بی آئی کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سشانت کی گردن پر 33 سینٹی میٹر کے گہرے نشان تھے، اُن کی زبان باہر نہیں ہوئی تھی اور اُن کے دانت بھی بالکل ٹھیک تھے جبکہ جسم پر کوئی چوٹ کے نشان بھی نہیں تھے۔رپورٹ کے مطابق سشانت کی آنکھوں کی پلکیں جزوی طور سے کھلی ہوئی تھیں اور جسم کے کسی بھی حصہ کی ہڈی ٹوٹی ہوئی نہیں تھی۔ اس کے علاوہ اُن کے منہ یا کان سے جھاگ یا خون نہیں نکل رہا تھا، سشانت کے سب ہی داخلی اعضاء صحیح تھے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سشانت کی گردن کی گولائی 49.5 سینٹی میٹر تھی، گلے کے نیچے 33 سینٹی میٹر کا لمبا گہرا نشان تھا جبکہ رسی کا نشان ہڈی سے 8 سینٹی میٹر نیچے تھا۔سشانت کے گلے کے دائیں جانب نشان کی موٹائی ایک سینٹی میٹر تھی جبکہ گلے کی بائیں جانب نشان کی موٹائی 3.5 سینٹی میٹر تھی۔ تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کا نہیں بتایا گیا ہے، اس حوالے سے سشانت کے والد کے وکیل وکاس سنگھ کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں ان کی موت کا وقت کیوں نہیں درج ہے؟انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ کا سب سے اہم حصہ ہوتا ہے۔ انہوں نے موت سے پہلے جوس اور ناریل کا پانی پیا تھا، مگر سشانت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔

تازہ ترین