وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو فوراً وطن واپس لانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی کوئی بلیک میلنگ برداشت نہیں کریں گے۔
وزیراعظم کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کی واپسی سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔
وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو واپس لانے کے لیے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں نواز شریف کو واپس لانے کی منظوری دے دی۔
کابینہ اجلاس میں اتفاق کے ساتھ فیصلہ کیا گیا کہ نواز شریف واپس آکر مقدمات کا سامنا کریں کریں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نواز شریف نے انسانی ہمدری کی بنیاد پر دی گئی رعایت کا ناجائز استعمال کیا۔ نواز شریف نے عدالت میں بیماری کو عذر بنا کر ضمانت کی درخواست کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ شہباز شریف نے نواز شریف کے وطن واپس آنے کی گارنٹی بھی دی۔ نواز شریف کو 8 ہفتوں کیلئے عدالت نے ضمانت دی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ میں مالیاتی پالیسی بورڈز میں معروف معیشت دانوں کی نامزدگیوں کی منظوری دی گئی۔
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر سرکاری تقرریوں کا معاملہ اجلاس میں پیش کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کابینہ نے بلوچستان میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف سی کی خدمات لینے کی منظوری بھی دی گئی۔
کابینہ ذیلی کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز کے 12 اور 19 اگست کے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز کے 20 اگست کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 12 اور 13 اگست کے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کو تعمیرات سے متعلق پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پیپرا رولز پر بریفنگ دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے کے پی ٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں چیئرمین پی این ایس سی تقرری کی منظوری دیدی۔
چیئرمین پی این ایس سی پاکستان شپ اونرز ایسوسی ایشن کے نمائندگی کرے گا۔
فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز کو لازمی سرٹیفکیشن کی لسٹ سے نکالنے کی منظوری دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے تعمیرات کے بارے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پیپرا رولز میں نرمی کی بھی منظوری دے دی۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے تجویز دی کہ ایم ایل ون منصوبہ میں پشاور تا طورخم سیکشن شامل کیا جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے ایم ایل ون میں پشاور سے طورخم کا سیکشن بھی شامل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے بھی پشاور تا طورخم سیکشن کو ایم ایل ون میں شامل کرنے کی حمایت کردی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرِ ریلوے پشاور تا طورخم سیکشن کو ایم ایل ون منصوبہ میں شامل کرنے پر مفصل رپورٹ وزیراعظم کوپیش کریں گے۔