دو مرتبہ کی گرینڈ سلیم چیمپئن ناؤمی اوسکا نسلی ناانصافی کے خلاف احتجاجاً امریکن ٹینس ایونٹ سے دستبردار ہوگئیں۔ اوساکا نے ویسٹرن اینڈ سدرن ایونٹ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
امریکہ میں جاری ٹینس ایونٹ کے کوارٹر فائنل میں جاپان کی سیاہ فام ٹینس پلئیر ناؤمی اوساکا نے انیٹ کونٹاویٹ کو 6-4، 2-6 اور 5-7 سے ہراکر سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی جہاں ان کا مقابلہ بیلجیئم کی الیزے مارٹن سے ہونا تھا۔
وسکونسن میں جیکب بلیک نامی ایک سیاہ فام شخص کی پولیس فائرنگ سے ہلاکت کے بعد جہاں نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن اور میجر لیگ بیس بال میں کھلاڑیوں نے احتجاج میں حصہ لیا، جاپان کی 22 سالہ سیاہ فام کھلاڑی ناؤمی اوساکا نے بھی احتجاج کرتے ہوئے ایونٹ سے دستبرداری کا اعلان کردیا۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ایک ایتھلیٹ سے پہلے میں ایک سیاہ فام خاتون ہوں اور ایک سیاہ فام کی حیثیت سے مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ابھی بہت سے اہم معاملات ہیں جن پر مجھے ٹینس کھیلتے ہوئے دیکھنے کے بجائے فوری توجہ کی ضرورت ہے۔