• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گُنہ میرا تھا بس اتنا

کہ میرا رنگ کالا تھا

مئی پچیس کی شب

نیلی وردیاں پہنے ہوئے وہ چار شیطان

وہ گورے رنگ کے مالک

مگر باطن شبِ دیجور سے بڑھ کر سیہ،

تاریک تر اُن کے

مری گردن پہ ان میں سے تھا اِک شیطان کا گھٹنا

تھے باقی سب تماشائی

میں چلایا، کہا اُس نے

’’مری گردن سے یہ گھٹنا ہٹائو، سانس لینے دو

مرا دم گھٹ رہا ہے، سانس لینے دو

خدا را! سانس لینے دو‘‘

میں چلایا، گزارش کی

مگر دل ان کے یکسر رحم سے خالی

کہاں دل؟

ان کے سینوں میں دلوں کی جگہ پتھر تھے

وہ پونے نو منٹ تک اس کا گھٹنا میری گردن پر

وہ پونے نو منٹ جیسے میں لوہے کے شکنجے میں

وہ پونے نو منٹ

اور پھر میری سانسوں نے چھوڑا

ساتھ میرے جسم کا آخر

ہوا زندہ سے میں اک لاش کی صورت

بس اتنی داستاں میری، فقط کہانی ہے

٭

اور وہ جعلی نوٹ کا قصہ؟

وہ جعلی نوٹ تو بس اک بہانہ تھا

مری نسل اور میرا رنگ ہی اصلاً نشانہ تھا

یہی میرا گُنہ، میری خطا، میرا حوالہ تھا

تھا میرا جرم بس اتنا

کہ میرا رنگ کالا تھا

٭٭٭

جارج فلائیڈ:گوری پولیس کے ہاتھوں ظالمانہ طریقے سے مرنے والا امریکی سیاہ فام جس کی موت سے دنیا بھر میں Black Lives Matterکا آغاز ہوا۔

٭٭٭

(سینئر صحافی، شاعر اور ادیب ازھرمُنیر مارچ 2020ء سے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتار کے خلاف احتجاجاً شملہ پہاڑی چوک لاہور میں بھوک ہڑتال پر ہیں)

تازہ ترین