کراچی (اسٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں بارش کے بعد اب تک معمولات زندگی بحال نہ ہوسکے، بحالی کا کام سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں، کراچی میں بادل برسے تیسرا دن ہوگیا لیکن شہر میں اب تک یوٹیلیٹی سروسز بحال نہ ہوسکیں، 48؍ گھنٹے بعد بھی کئی علاقوں میں بجلی غائب ہے، شاہراہوں ، سڑکوں اور گلیوں میں برساتی پانی اور کیچڑ بدستور موجود ہے۔
کلفٹن، ڈیفنس، اولڈ سٹی ایریا ، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، نیو کراچی اور سرجانی ٹائون میں حالات انتہائی مخدوش ہیں، موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس معطل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ بحالی کا کام انتہائی سست روی کا شکار ہے۔
محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج (اتوار) اور کل (پیر) کو بارش کے ایک اور اسپیل کی پیش گوئی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں بادل برس کر چلے گئے لیکن اپنے پیچھے مسائل کا انبار چھوڑ گئے ہیں، نکاسی آب کا مسئلہ ہو یا کیچڑ، بدبو ، تعفن ، بجلی ، پانی ، موبائل سروس ، انٹر نیٹ کی بندش ، شہر کی کئی سڑکوں پر آج بھی بارش کا پانی جمع ہے ۔
اولڈ سٹی ایریا ، بولٹن مارکیٹ ، کھارا دار کے مختلف علاقوں میں کيچڑجمع ہے، جبکہ ناظم آباد، لیاقت آباد، طارق روڈ، کے پی ٹی اور ہل پارک انڈر پاسز سے بھی اب تک بارش کا پانی نہیں نکالا جاسکا۔
فیریئر تھانے سے پنجاب چورنگی جانے والی سڑک اب تک زیر آب ہے، نیا ناظم آباد میں پانی میں پھنسے افراد کو کشتیوں کے ذریعے نکالا گیا، منظور کالونی نالے میں گرنے والے تین نوجوانوں میں سے ایک کی لاش نکال لی گئی جبکہ دو اب تک لاپتا ہیں۔ آئی آئی چندریگر روڈ پر سٹی اسٹیشن اور ٹاور کے مقام پر پانی جمع ہے۔
ڈرگ روڈ انڈر پاس ، ملیر ہالٹ اور ملیر پندرہ شاہراہ سے پانی کی نکاسی کردی گئی ، لیکن سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ یاسین آباد میں بھی سڑکیں اب تک زیر آب ہیں ۔
ڈیفنس ہو یا سرجانی ، دونوں علاقوں کا ایک ہی حال ہے۔ کراچی کی حالیہ بارشوں میں ڈیفنس جیسے پوش اور سُرجانی جیسے متوسط طبقے کے علاقے میں ایک جیسی صورت حال ہے۔ شہر میں بارش رُکے آج دوسرا روز لیکن کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے کئی فیز کے مکینوں کو آج بھی شدید مشکلات کا سانا ہے ، کئی گھروں میں پانی بھر گیا ہے ، لوگوں کا قیمتی سامان پانی میں تیرتا رہا ہے۔
شہریوں نے انتظامیہ کی جانب سے پانی کی نکاسی کیلئے اقدامات نہ کرنے کا شکوہ کیا ہے۔
ڈیفنس کے مختلف علاقے اب تک برساتی پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔ خیابان اتحاد، خیابان مسلم، خیابان حافظ اور اطراف کی سڑکوں پر پانی جمع ہے ۔کراچی میں بارش کے بعد کئی علاقوں میں بجلی دو روز بعد بھی بحال نہ ہوسکی۔ کلفٹن، ڈیفنس، سرجانی ٹاؤن، ملیر، ریلوے پولیس لائنز، ایف سی ایریا کے بعض علاقوں، ایف بی ایریا، مسلم ٹاؤن اور پاک کالونی میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
شہر میں بجلی کی بندش اور نکاسی آب نہ ہونے کے خلاف مختلف مقامات پر احتجاج اور مظاہرے کیے گئے۔ ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق بارشوں سے متاثرہ علاقوں سے پانی مکمل نکلنے تک بجلی کی مکمل بحالی ممکن نہیں۔گورنر سندھ نے وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن عمر ایوب سے رابطہ کیا ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ دو دن بعد بھی کراچی میں بجلی کی عدم بحالی سمجھ سے بالاتر ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ کے الیکٹرک کو آج شام تک بجلی بحال کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
گورنر سندھ کا کے الیکٹرک کے سی ای او سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔ شہر میں بجلی کی فوری بحالی کی ہدایت کی ہے۔کراچی میں شدید بارشوں اور بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے موبائل فون سروس میں تعطل ہے۔
شہر کے کچھ علاقوں میں موبائل فون کمپنیز کا نیٹ ورک بحال کردیا گیا ہے، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل ہونے کی وجہ سے شہریوں کو ایک دوسرے سے رابطے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
لازمی خدمات کے دفاتر کو فیلڈ اسٹاف سے رابطے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی بینکوں کی اے ٹی ایم اور پیٹرول اسٹیشنوں پر فیول کارڈ سروس بھی معطل ہے۔