لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ جرم ثابت ہونے کے بعد استعفیٰ دینے سے وزیراعظم کی عزت میں اضافہ نہیں ہوگا۔ وزیراعظم اپنے منصب کے وقار کو بچاناچاہتے ہیں تو اقتدار سے الگ ہو کر چیف جسٹس کی نگرانی میں سپریم کورٹ سے تحقیقات کروائیں اور اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا فراخ دلی سے سامنا کریں ۔ دنیا کا کوئی قانون ملزم کو خود منصف مقرر کرنے کااختیار نہیں دیتا۔ اگر ملزمان اپنی مرضی کے کمیشن بنا کر فیصلے لینے لگے تو افراتفری اور انتشار کے سواکچھ ہاتھ نہیں آئے گا ۔ 68 سال سے اقتدار پر قابض حکمرانوں نے احتساب کے اداروں کو پنپنے کا موقع نہیں دیا ۔ 24 اپریل کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے آزاد کشمیر میں تبدیلی ضروری ہے ۔ آزاد کشمیر کے حکمرانوں نے بھی اقتدار میں رہنے کے لیے وہی ہتھکنڈے استعمال کیے جو اسلام آباد کی اشرافیہ کرتی ہے ۔ عوام حقیقی آزادی اور مثبت تبدیلی کے لیے دیانتدار قیادت کا انتخاب کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھیر کوٹ اور باغ میں میجر ریٹائرڈ لطیف خلیق کے انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسوں سے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی اور میجر لطیف خلیق نے بھی خطاب کیا ۔ جلسوں میں ہزاروں کی تعداد میں عوام شریک ہوئے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم کی بیرون ملک دولت منتقل کرنے کے الزام کے فوراً بعد اخلاقی جرا ت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دے کر پارلیمنٹ سے مواخذے اور غیر جانبدار کمیشن کے قیام کی درخواست کرنی چاہیے تھی ۔ وزیراعظم کے دفاع میں دور دور کی کوڑیاں لانے والوں کو بھی یہ زیب نہیں دیتاکہ وہ عوام کے احتجاج کے بعد اقتدار سے چمٹے رہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اپنے منصب کے عزت و وقار کو بچانے کے لیے پانامہ لیکس کی تحقیقات مکمل ہونے تک اقتدار سے الگ ہو جاتے تو ان کے قد کاٹھ میں اضافہ ہوتا ۔ سراج الحق نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی میں آزاد کشمیر کے عوام اسی وقت موثر کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے جب یہاں حریت پسند اور دیانتدار قیادت برسراقتدار آئے گی ۔ موجودہ انتخابات میں عوام کو تبدیلی کا ایک موقع ملاہے جسے ضائع نہیں کرناچاہیے ۔