پنجاب اور ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں کے بعد دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے، مختلف حادثات میں 9 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
بحرین اور مدین میں ہوٹل سیاحوں سے خالی کروالیے گئے، مدین میں رابطہ پل بہہ گیا۔
دریائے کنہار، دریائے سندھ اور سرن میں پانی کی سطح بلند ہونے پر کنارے پر آباد لوگوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی۔
آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔ متعدد مقامات پر نہروں میں شگاف پڑ گئے۔
بارشوں سے مختلف حادثات میں 9 افراد جاں بحق ہوئے۔
چنیوٹ اورڈیرہ اسماعیل خان میں 350 سے زائد بھیڑ بکریاں مرگئیں۔ چنیوٹ دریائے چناب میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر مقامی زمیندار نے مویشیوں کو حویلی میں بند کیا تھا۔
لوئردیر کے دریائے پنجکوڑہ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، تالاش نالا میں پانی زیادہ آنے کے باعث دیر چترال شاہراہ پر درجنوں گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔
چترال میں سیلاب سے ریشن کے مقام پر گاؤں کا بڑا حصہ دریا بُرد ہوگیا ہے، رابطہ پل بھی بہہ گیا۔
دریائے کنہار، دریائے سندھ اور سرن میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے۔ اپر کوہستان میں ڈوگہ کے مقام پر اور لوئر کوہستان میں لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہِ قراقرم کئی مقامات پر بند ہوگئی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی بارش سے بچانے کے لیے ایک کمرے میں بند 100 سے زائد بھیڑ بکریاں ہلاک ہوگئیں۔
رحیم یارخان میں منٹھار کی کنڈیر نہر میں سو فٹ چوڑے شگاف سے کپاس، گنے کی فصلیں اور رابطہ سڑکیں زیرِ آب آگئی ہیں۔
جھنگ میں دریائے چناب میں درمیانے درجے کے سیلاب سے ضلع بھر کے 145 دیہات زیرِ آب آگئے۔
سرگودھا، جہانیاں، میانوالی، بھکر اور مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے بارشوں سے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے۔
راجن پور میں حاجی پور اور شاہوائی میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں۔
بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں سرگودھا میں دو، خوشاب میں تین افراد، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 2، بھکر میں ایک خاتون اور جہلم میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔
حیدرآباد کے 95 فیصد علاقوں سے بارش کے پانی کی نکاسی ہوگئی ہے۔
میرپورخاص میں نوکوٹ سیم نالے کا شگاف 24 گھنٹے بعد بھی پُر نہیں کیا جاسکا ہے۔
جُھڈو اور روشن آباد میں متاثرین کے لیے خیمہ بستی قائم کردی گئی ہے۔
نوشہرو فیروز میں سیم نالے میں 30 فٹ چوڑے شگاف سے فصلیں زیرِ آب آگئی ہیں۔
آزاد کشمیر کے بیشتر اضلاع میں بارش سے برساتی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے۔ شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی رابطہ منقطع ہے۔
گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں بارش کے بعد کئی سڑکوں پر مٹی کے تودے اور پتھر گرنے سے سڑکیں بند ہیں۔