کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ نواز شریف اخلاقی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے واپس آئیں،نواز شریف واپس آجائیں پھر آپ کہیں کہ نواز شریف آگئے مشرف نہیں آئے، وفاق کراچی کیلئے اپنی ذمہ داری سے بڑھ کر کام کررہا ہے۔
ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم کراچی پیسے بھیج دیں جو دوبارہ کرپشن کی نذر ہوجائیں،نہ صرف کے الیکٹرک بلکہ پوری پاور انڈسٹری کو بہتر کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔
پروگرام میں ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا اور وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ بھی شریک تھے۔محسن شاہنوازرانجھا نے کہا کہ پرویز مشرف کو واپس لانا حکومت کے بس کا کام نہیں ہے،کسی کیس میں تاخیری حربے استعمال کرنا قانونی اختیار ہوتا ہے، نواز شریف عدالت کا فیصلہ مان کر واپس آئیں گے،پی ٹی آئی حکومت کو قانون سازی کا پتا ہی نہیں ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وزیراعظم جیسے کراچی آرہے ہیں سندھ کے دیگر متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کریں، کے الیکٹرک میں ایک ڈائریکٹر سندھ حکومت کا ہونا چاہئے، کراچی کا انفرااسٹرکچر ٹھیک کرنے کے لئے وفاق سے 10ارب ڈالرز نہیں مانگے، وزیراعظم کراچی آرہے ہیں وزیراعلیٰ سندھ بھی ساتھ ہوں گے۔
وفاق وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کو پرویز مشرف کی واپسی سے کیوں جوڑا جاتا ہے، آپ پرویز مشرف کی واپسی کے حوالے سے الگ پروگرام بھی کرسکتے ہیں ، نواز شریف واپس آجائیں پھر آپ کہیں کہ نواز شریف آگئے مشرف نہیں آئے، نواز شریف اپنی اخلاقی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے واپس آئیں،ن لیگ سوال کا جواب دینے کے بجائے انگلیاں اٹھانا شروع کردیتی ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عدالت کسی الزام پر بلائے تو اس پر جشن منانے کے کلچر نے ملک کو تباہ کردیا ہے،ن لیگ نے ایسا کلچر بنادیا ہے جس میں جرم کو جرم ہی نہیں سمجھا جاتا، یہاں تو قتل کرنے والا جتوئی کا بیٹا عدالت سے نکل کر وکٹری کے نشان بناتا ہے،ملک کو اس حالت میں پہنچانے والی جماعتوں کے ساتھ ہم کیسے اکٹھے ہوسکتے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ وفاق کراچی کیلئے اپنی ذمہ داری سے بڑھ کر کام کررہا ہے، کراچی کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے پیپلز پارٹی سے سیاسی اختلافات ایک طرف رکھ دیئے ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم کراچی پیسے بھیج دیں جو دوبارہ کرپشن کی نذر ہوجائیں،سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت بارہ سال سے ہے اتنے فنڈز دیئے گئے وہ کہاں لگے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے حکومت سے جو این آر او مانگا وہ ہم نے دکھادیا، وزیراعظم کراچی کیلئے صرف باتیں نہیں کررہے جمعہ کو ٹھوس منصوبہ لے کر جارہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کراچی کے منصوبوں پر عملدرآمد کا میکنزم فول پروف ہو۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہم نہ صرف کے الیکٹرک بلکہ پوری پاور انڈسٹری کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، اپوزیشن نے فیٹف بل پر بات شروع ہوتے ہی کہا کہ نیب بل کہاں ہے، اپوزیشن نے نیب بل کے بغیر فیٹف پر بات کرنے سے انکار کردیا اور واک آؤٹ کردیا۔
اپوزیشن کی دلچسپی نیب قانون میں ترامیم ہے یہ اس میں کرپشن کی نئی تعریف ڈالنا چاہتے ہیں۔