• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میری ضد ہے، میاں صاحب علاج کے بغیر واپس نہ آئیں، مریم نواز

میری ضد ہے، میاں صاحب علاج کے بغیر واپس نہ آئیں، مریم نواز 


اسلام آباد(نمائندہ جنگ) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شر یف تین بار اس ملک کے وزیراعظم رہے لیکن ان پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے ، جھوٹے مقدمات کے باوجود نواز شر یف اور ان کی بیٹی عدالتوں میں پیش ہوسکتی ہے ، عمران خان سمیت ہر کسی کو قانون کے سامنے جھکنا چاہئے ، میرے پا س کوئی سرکاری عہدہ یا پوزیشن نہیں تھی پھر بھی چھ ماہ ڈیٹھ سیل میں گزارے ، میری ضد ہے،میاں صاحب علاج کے بغیر واپس نہ آئیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران کا بیانیہ دو سال میں دفن ہوگیا ، نواز شریف کے جانے سے سی پیک کو کچھ نہ ہوا تو کسی او ر کے جانے سے بھی نہیں ہوگا ،سی پیک کا موجد نواز شریف ہے ، عاصم سلیم باجوہ کے خلاف انکوائری سے سی پیک کو کوئی خطرہ نہیں ، یہ ایک انفرادی معاملہ ہےاس پر جواب دینا چاہئے ، نواز شریف 60ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری ملک میں لایا ، نواز شریف کو ایک اقامہ پر نکال دیا گیا ، نواز شریف نے قانون کے سامنے خود کو سرنڈر کیا ، قانون کے سامنے سب برابر ہیں، چاہے سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج ہوں ، سرینا عیسیٰ یا پھر عاصم باجوہ ہوں۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ مس کنڈکٹ ہی تھا ، ارشد ملک نے خود اعتراف کیا ، ہم پر الزاماات میں سے تو چوہا بھی نہیں نکلا، جج ارشد ملک کے اعتراف پر مقدمہ ختم ہوجانا چاہئے ،نواز شریف کا علاج جیسے مکمل ہو گا اور حالت خطرے سے باہر ہو گی پاکستان واپس آئیں گے۔ قبل ازیں کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ میرا نہیں خیال کہ نواز شریف آل پارٹیز کانفرنس میں جانے سے منع کریں گے ، ہم آل پارٹیز کانفرنس میں جائیں گے ، مکافات عمل تو شروع ہونا ہی تھا ، ہر چیز کی اپنی ٹائمنگ ہے ، میں نے تو سوچا تھا کہ حکومت اتنا نیچے آنے میں پانچ سال لے گی ، حکومت نے اپنا جو نقصان پانچ سال میں کرنا تھا وہ دو سال میں ہی کر بیٹھی۔

ہم نواز شریف کی ہدایت پر عمل کریں گے ، نواز شریف وطن واپس آنے کے لئے بہت بے چین ہیں ، ہمیں اب اپنی اپنی نہیں سوچنی چاہئے بلکہ پاکستان کا سوچنا چاہئے ، قبل ازیں مریم نواز کے کمرہ عدالت پہنچنے پر وہاں موجود وکلاءاور کارکنوں نے ان کے ساتھ سیلفیاں لیں جس پر عدالتی حکام نے انہیں روکا۔ سماعت کے بعد مریم نواز نے بار آفس کا دورہ بھی کیاجہاں انہوں نے وکلاءسے ملاقات کی جس کے بعد وہ واپس روانہ ہو گئیں۔

تازہ ترین