پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور صوبائی وزیر سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ نیب کی ٹیم نے آمد سے قبل کوئی نوٹس نہیں دیا، نیب والے جس گھر میں پہنچے ہیں وہ ان کے والد کے نام پر ہے۔
سہیل انور سیال نے کہا کہ لاڑکانہ میں ان کے والد کے نام والا گھر ایف بی آر میں ڈیکلیئرڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے والد 6 ماہ پہلے انتقال کرچکے ہیں، ان کی جائیداد کو بے نامی قرار دے کر مجھ پر تھوپا جارہا ہے۔
سہیل انور سیال نے کہا کہ لاڑکانہ والے گھر سے دستاویزات ملنے کی خبر سراسر غلط ہے، نیب کو کوئی دستاویزات نہیں ملیں، ان کا بھائی وہاں ہے، جھوٹ بولا جارہا ہے۔
نیب کا سہیل انور سیال کی رہائش گاہوں پر چھاپہ
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سکھر نے لاڑکانہ میں صوبائی وزیر سہیل انور سیال کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) سکھر کی ٹیم صوبائی وزیر سہیل انور سیال کی قیام گاہ پر موجود ہے۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ سہیل انورسیال کے گھر سے اہم دستاویزات حاصل کی گئی ہیں، صوبائی وزیر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں تحقیقات جاری ہیں۔
نیب کے مطابق پہلا چھاپہ سیال ہاؤس لاڑکانہ سٹی میں مارا گیا، دوسرا چھاپہ گاؤں فرید آباد تحصیل باقرانی میں واقع انور پیلس میں مارا گیا، جبکہ تیسرا چھاپہ گاؤں فرید آباد تحصیل باقرانی میں ہی واقع سیال پیلس میں مارا گیا۔
نیب کا کہنا ہے کہ سہیل انور سیال کے قریبی ساتھی اسد کھرل کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا ہے، چھاپوں کے دوران تمام رہائش گاہوں میں ایک ایک کمرے کی تلاشی لی گئی۔
نیب کا مزید کہنا ہے کہ سہیل انور سیال کی تمام رہائش گاہوں سے اہم دستاویزات تحویل میں لی گئی ہیں، چھاپوں کے دوران رہائش گاہوں کی پیمائش بھی کی گئی۔
نیب کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیال ہاؤس فرید آباد 4 ایکڑ رقبے پر محیط ہے، جس کا ایک حصہ سرکاری زمین پر تعمیر کیا گیا ہے۔