ملتان میں جنیاتی مرض میں مبتلا بچوں کے لیے مخصوص خشک دودھ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
ملک بھر کی طرح ملتان میں بھی جرمنی سے درآمد شدہ جنیاتی مرض میں مبتلا نوزائیدہ بچوں کے لئے مخصوص خشک دودھ کی قلت دور نہ ہو سکی۔
جرمنی سے درآمد شدہ خشک دودھ ان بچوں کو دیا جاتا ہے جو مختلف موروثی جینیاتی امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔
پہلے اس دودھ کے ایک ڈبے کی قیمت 42 سو روپے تھی جو چند ماہ قبل ڈسٹری بیوٹرز نے 6 ہزار روپے مقرر کر دی۔
تاہم اب دو ماہ سے یہ دودھ پاکستان کے کسی شہر میں دستیاب نہیں ہے جس سے جینیاتی امراض میں مبتلا بچوں کے والدین سخت پریشان ہیں۔
پاکستان ہول سیل کیمسٹ کونسل ایسوسی ایشن ملتان ڈویژن کے صدر اختر بٹ کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان جینیاتی امراض میں مبتلا بچوں کے لیے مخصوص دودھ جلد درآمد کروا کر اس کی مناسب قمیت مقرر کرے۔