اسلام آباد(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا ہےکہ پاکستان کا آئین سپریم کورٹ کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین تنازعات کے فیصلے کرنے کا اختیار دیتا ہے ۔
سپریم کورٹ بلڈنگ میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں زیر تربیت افسرا ن کے وفدکے شرکاسے خطاب کرتے ہوئےچیف جسٹس نے کہاکہ پاکستان کا نظام عدل مربوط قوانین اور قواعد پر مبنی ہے ۔
نظام عدل قواعدو ضوابط اور قانون کے مطابق چلایا جا رہاہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق اور مفاد عامہ سے متعلق اٹھائے گئے سوالات کی سماعت کرکے ان پر فیصلے جاری کرنے کا موروثی اختیار رکھتی ہے۔
ہائیکورٹس نہ صرف اپنے جاری کئے گئے فیصلوں پر اپنے اپنے صوبے میں عملدآمد کروانے کی مجاز ہیں بلکہ سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے فیصلوں پر بھی عملد رآمد کروانے کی پابند ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کا موجودہ نظام انصاف ایک تاریخ رکھتا ہے ۔
جس نے ہندو اقتدار،مسلم اقتدار اور انگریز کے کالونیل اقتدار کے عرصہ میں نشوونما پائی ہے ،جبکہ 1947میں آزادی اور پاکستان کی تخلیق کے بعد بھی عدالتی نظام نے ارتقاء کیاہے اور اس میں شفافیت کا عمل آج بھی جاری وساری ہے۔