دو روز پہلے وزیر داخلہ چوہدری نثار اور عمران خان نے ایک دوسرے سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تو آج دونوں دوست ایک جہاز میں لندن پہنچے، یہ ہے کہانی دو دوستوں کی۔
ایک سیاست کے میدان کا منجھا ہوا کھلاڑی تو دوسرا کھیل کے میدانوں سے سیاست سیکھنے والا کپتان،یہ ذکر ہے چوہدری نثار اور عمران خان کاجو آج لندن جاتے جاتے سرراہ ایک دوسرے سے ملے۔
لیکن ان دونوں کی دوستی کی دھومیں ایسے ہی نہیں ہیں،دونوں ایچی سن کالج میں ساتھ پڑھتے تھے اور چوہدری نثار کالج کی اس کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے جس میں عمران خان کھیلتے تھے، اپنے سابق کپتان کے لیے عمران خان آج بھی اپنے دل میں نرم گوشہ رکھتے ہیں۔
سیاست کے کھیل میں یہ دونوں کھلاڑی حریف ٹیموں میں ہیں، اپنے طوفانی باؤنسرز کے لیے مشہور یہ دونوں کھلاڑی ایک دوسرے کو باؤنسر کرانے سے حتی الامکان گریز کرتے ہیں، ایسا کیوں ہے؟ کوئی نہیں بتاتا، ہاں کبھی کبھار اعتزاز احسن جیسے رقیب چوہدری نثار پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ عمران خان کو فل ٹاس پھینک رہے ہیں۔
دونوں دوست لندن جانے والے طیارے میں اکٹھے تھے، سفر 8گھنٹوں کا ہے اور گفتگو کے لیے بے شمارموضوعات، لیکن ہو سکتا ہے کہ بات پاناما لیکس کی ہی چھڑے۔
چوہدری نثار عمران خان کا دھرنا ون تو ختم نہ کرا سکے، دیکھیے وہ اس سرراہ ملاقات کے نتیجے میں دھرنا ٹو کی عوامی نمائش رکوا سکتے ہیں یا نہیں۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چوہدری نثار کو جرمنی جانا تھا اور خیال تھا کہ وہ لندن ایئرپورٹ سے کنیکٹنگ فلائٹ لیں گے، لیکن وہ ہیتھروائیرپورٹ سے باہر نکل گئے۔