احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں شاہد خاقان عباسی اور ان کے بیٹے عبداللہ خاقان سمیت تمام ملزمان کو 22 ستمبر کو طلب کرتے ہوئے ملزمان کو آئندہ سماعت پر ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی جس میں نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ 5 نئے ملزمان کو شامل کر کے ایل این جی کا ضمنی ریفرنس بھی دائر کر دیا گیا ہے۔
اس پر احتساب عدالت نے عبوری اور ضمنی ریفرنس میں شامل تمام 15 ملزمان کو سمن جاری کرتے ہوئے 22 ستمبر کو طلب کر لیا اور آئندہ سماعت پر انہیں ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
نیب ریفرنس کے مطابق ملزمان نے نجی کمپنی کو ایل این جی کا ٹھیکہ دے کر 14 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ اس کیس میں قومی خزانے کو مجموعی طور پر 21 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا، جو کہ آئندہ 10 سال میں بڑھ کر 47 ارب روپے ہو جائے گا۔
نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے بھی مرتکب ہوئے۔