وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی کی ترقی کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے پر غور کر رہی ہے۔
ایک بیان میں اسد عمر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے کراچی تبدیلی منصوبے کے تحت منصوبوں کا وعدہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اصل مقصد سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کراچی کےشہریوں کو سہولیات فراہم کرنا ہے، اس وضاحت کا مقصد اس سلسلے میں پیدا ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کراچی کے منصوبوں کی لاگت کا تخمینہ 736 ارب روپے ہے، وفاقی حکومت باقی 611 روپے کا انتظام کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) منصوبے کی ذمے داری لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ آئینی طور پر یلوے وفاق کی ذمے داری ہے، سپریم کورٹ نے بھی وفاقی حکومت کو منصوبوں پر عمل درآمد کی ہدایت کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ کے سی آر منصوبہ شروع کرے، جس کے لیے 300 ارب روپے پیکیج میں رکھے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی گریٹر واٹر سپلائی منصوبے کے لیے46 ارب، گرین لائن بی آر ٹی منصوبے کے لیے 5 ارب روپے مختص ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریلوے فریٹ کوریڈور منصوبے کے لیے 131 ارب روپے ہے جبکہ دو دریاؤں، نالوں کی بحالی جیسے منصوبوں کے لیے 254 ارب روپے شامل ہیں۔